وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے صوبائی کنونشن کے اختتام پر مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی، سید ناصر عباس عباس شیرازی، سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی اور آغا علی رضوی نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم اقبال اور جناح کے پاکستان کے حصول کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں، جہاں عدل و انصاف کا بول بالا ہو اور تمام مکاتب فکر اپنی تعلیمات کے مطابق زندگی بسر کر سکیں۔ مجلس وحدت مسلمین ایک مسلک کے حقوق کی بات نہیں کرتی بلکہ ہر پاکستانی کے حقوق کے لیے جدوجہد کر رہی ہے، چاہے وہ غیر مسلم ہی کیوں نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہم اقبال و جناح کے پاکستان کے حصول کے لیے سرگرم ہیں۔ ہم ملک کے مظلوم اور مستضعف طبقے سے ملک کر اسے ظالموں اور ستم گروں کے چنگل سے آزاد کرائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملک بھر کی طرح گلگت بلتستان میں بھی عوامی حقوق کے حصول کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔ گلگت بلتستان کے غیور اور محب وطن عوام کو ستر سالوں سے آئینی حقوق سے محروم رکھا گیا۔ انہیں ہر میدان میں پیچھے رکھا گیا اور ظالم حکمرانون نے یہاں کے عوامی و قدرتی وسائل کو لوٹا جبکہ خطے کی تعمیر و ترقی میں کسی قسم کا کردار ادا نہیں کیا۔ اسٹبلشمنٹ اور وفاقی جماعتوں نے گلگت بلتستان کے وسائل پر قبضہ جما رکھا ہے اور اس خطے کو آئینی دائرے میں شامل کرنے میں رکاوٹیں کھڑی کرتی رہیں۔ انڈیا کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ قرار دیتا ہے لیکن انتہائی شرم کی بات ہے کہ پاکستان کے حکمران گلگت بلتستان کو آئینی حق دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔ گلگت بلتستان کے عوام کو انکی حب الوطنی کی جزا محرومی کی صورت دیا گیا۔
ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنماوں نے کہا کہ سی پیک میں گلگت بلتستان کو حصہ نہ دینا افسوسناک امر ہے۔ سی پیک میں کسی صورت جی بی کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ وزیراعظم پاکستان اور آرمی چیف سی پیک پر عوامی تحفظات دور کریں۔ سی کانفرنس میں حکومتی جماعت کے بیانات انتہائی مایوس کن تھے، البتہ آرمی چیف کی جانب گلگت بلتستان کو ارمچی کی طرح ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کا عندیہ نیک شگون ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ گلگت بلتستان کو سی پیک میں متناسب حصہ دے کرعوام کے تحفظات دور کریں۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنماوں کا مزید کہنا تھا ملک میں قومی ایکشن پلان کا رخ موڑ کر دہشتگردوں اور کلعدم جماعتوں کے خلاف استعمال کرنے کی بجائے محب وطن شہریوں بلخصوص مسلم لیگ نون کے مخالفین کے خلاف استعمال کیا گیا۔ شیخ نیئر عباس مصطفوی اور شیخ مرزا علی جیسی متددین شخصیات کو شیڈول فور میں ڈالنا اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں سیاسی انتقام لیا جا رہا ہے۔ گلگت بلتستان میں عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنماوں پر بغاوت اور غداری کے مقدمات کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ جی بی میں عوامی حقوق کے لیے جدوجہد کرنے والوں کو وطن دشمن بنا کر پیش کرنا موجودہ حکومت کی حمایت ہے۔ مجلس وحدت عوامی اور جمہوری جدوجہد پر یقین رکھتی ہے۔ آئینی حقوق، سی پیک میں حصے، سبسڈی کی بحالی اور دیگر مسائل کے حل کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔