وحدت نیوز(اسلام آباد) حکومت کی جانب سے بیلنس پالیسی کا سلسلہ جاری ہے، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے کالعدم ،تکفیری، فتنہ پرست جماعتوں کے متعدد علماء کے علاوہ کئی محب وطن شیعہ علماء کے اسلام آباد میں داخلے اور زبان بندی کے احکامات جاری کر دیئے ہیں،یہ پابندی دو ماہ کیلئے لگائی ہے، جن میں مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری بھی شامل ہیں ، واضح رہے کہ حکومتی اقدام کے تعصب کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ اسے پابندی لگاتے وقت یہ بھی خیال نہ کیا کہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری اسلام آباد کے ہی رہائشی ہیں جن پر یہ پابندی غیر آئینی اور بلاسود ہے۔ تفصیلات کے مطابق، محرم الحرام میں سولہ علماء کرام کے اسلام آباد میں داخلے اور گیارہ علماء کی زبان بندی کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر کی جانب سے گیارہ علمائے کرام کی اسلام آباد میں زبان بندی کا حکم بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ جن علماء کی زبان بندی کا حکم صادر کیا گیا ہے ، ان میں دہشت گرد جماعتوں کےرہنمائوں کے علاوہ مختلف پر امن اور محب وطن مکاتب فکر کے علمائے کرام سمیت بالخصوص سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصرعباس جعفری ، علامہ امین شہیدی ، علامہ شیخ محسن نجفی اور علامہ شیخ شفاء نجفی کا نام بھی شامل ہے ۔ حکم نامہ کے مطابق یہ علماء کرام دو ماہ تک اسلام آباد میں تقاریر کرسکیں گے اور نہ ہی اسلام آباد میں رہائش رکھ سکیں گے، حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ خلاف ورزی پر قانون کے مطابق فوری کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔