وحدت نیوز(اسلام آباد) مباہلہ ہمیں بتاتا ہے کہ رسالت مابؐ نے کفار اور غیر مسلموں کے ساتھ بات کا آغاز تلوار سے نہیں مکالمے سے کیا۔ مکالمے کے بعد مباہلہ کیا گیا، تلوار آزادیوں کی راہ میں موجود رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے کیا گیا جب تک ہم پاکستان میں ایک دوسرے کو نہیں سمجھیں گے اس وقت تک مکالمہ نہیں کر سکتے۔ ہمیں مکالمہ سے اپنے مسائل حل کرنے کی ضرورت ہے، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کےمرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے جامعہ الکوثر اور علمی و تحقیقی ادارے البصیرہ کے زیر اہتمام ’’یوم مباہلہ درخشندگی اسلام کا عظیم دن ‘‘ کے زیر عنوان منعقدہ مذاکرہ میں کیا۔ مذاکرہ سے خطاب کرتے ہوئےمہتمم جامعتہ الکوثرمفسر قرآن علامہ شیخ محسن نجفی نے کہا کہ دینی طلبہ کو تحقیقی کی جدید روش سے آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔ دینی مدارس کے نصاب کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ مدارس میں ہمیں عموماً اصلاحات پڑھائی جاتی ہیں جبکہ یہ نہیں سکھایا جاتا کہ اس کی تطبیق کیسے کرنی ہے۔ طالب علموں کو تحقیق کا ذوق و شوق دینے کی ضرورت ہے، اس طرح کی علمی مذاکرے کی محافل ہونی چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار جامعہ الکوثر کے مہتمم اور مفسر قرآن علامہ شیخ محسن علی نجفی
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علمی و تحقیقی ادارے البصیرہ کے سربراہ ثاقب اکبر نے کہا کہ مدارس کے طلاب کو اپنے ارد گرد کے ماحول اور برصغیر کے علماء کو پڑھنے کی ضرورت ہے۔ علمی مذاکرے کی محافل کے انعقاد کرنے کی ضرورت ہے۔ اس محفل کے انعقاد کا مقصد یہی ہے کہ طالب علموں میں علمی و تحقیقی شوق و ذوق پیدا ہو اور جدید تحقیق برصغیر کے عوام تک پہنچیں۔ اسی طرح مدارس کے طلبہ کو دینی اور عصری تعلیمی اداروں سے روابط بڑھانے چاہیں۔ دہشت گردی تکفیریت اور خارجیت کے خاتمے کے لیے ضروری ہے کہ طلبہ علمی و تحقیقی روش کو اپنائیں اور تمام مکاتب فکر کے علمائے کی کتابوں کو مطالعہ کریں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماعلامہ امین شہیدی نے کہا کہ اس طرح کی محافل ایک اہم ضرورت ہیں جس کا انعقاد کرنے پر البصیرہ کے چیئرمین ثاقب اکبر مبارک باد کے مستحق ہیں۔ فکر اور ثقافت کی تشکیل کرنے والے اداروں میں ہمارا کردار بہت کم ہے۔ اہلبیت کو معاشرے سے کاٹ کر ایک خاص مسلک تک محدود کردیا گیا ہے۔ اس امر پر توجہ کرنے کی ضرورت ہے، مدارس میں تقریری و تحریری مقابلوں کا انعقاد کیا جانا چاہیے۔
تقریب سے جامعہ الکوثر کے استاد اور محقق علامہ آفتاب حسین جوادی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مباہلہ سے پہلے رسالت مآبؐ نے نصاری سے کہا کہ کہ عیسی ابن اللہ نہیں بلکہ اللہ کے بندے ہیں۔ مناظرہ، درست بات کا تعین کرنے کا نام ہے۔ تمام مستند کتب میں روایت ہے کہ جب یہ آیت نازل ہوئی تو رسولؐ اللہ نے اہل بیت ؑ یعنی پانچ تن پاک کو بلایا۔ علماء نے اس پر اجماع، تواتر کا دعوی کیا ہے۔ تقریب سے ڈاکٹر ندیم عباس، مزمل حسین، حافظ آکاش اور دیگر طلاب نے مقالات پیش کیے۔ مذاکرے میں قضاوت کے فرائض جامعہ الکوثر کے استاد اور محقق علامہ آفتاب حسین جوادی اور علامہ امین شہیدی نے انجام دیے۔ مقالہ پیش کرنے والے طلاب کو انعامات بھی دیے گئے۔