وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی نے وحدت سیکرٹریٹ سے جاری اپنے بیان میں ملت جعفریہ سے تعلق رکنھے والے جید علما کرام کے بینک اکاونٹس منجمد کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ محض بیلنس پالیسی کے تحت امتیازی اقدامات افسوسناک اور ظالمانہ ہیں، ملت جعفریہ 3 دہائیوں سے دہشتگردی کاشکار ہے، دہشتگردوں کے سہولت کار اور فنانسر کیسے بن سکتی ہے؟ انہوں نے کہا کہ ریاستی ادارے اور ایجنسیاں دہشتگردوں کو ٹارگٹ کریں، شریف شہریوں اور علما کو بازاری لوگوں کیساتھ بیلنس کرنے کی فرسودہ اور ظالمانہ پالیسی کو ترک کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کے کسی سرغنے کے اکاونٹس کو ثبوتوں کی بنیاد پر فریز کرنا ہے، اس پر کوئی پابندی لگانی ہے، تو اسی علاقے سے اہل تشیع کے کسی پرامن کارکن یا عالم دین کو کیوں پھنسا دیا جاتا ہے، اسلام آباد کی کسی مسجد سے اسلحہ برآمد ہوا اور فوج کا مقابلہ کیا گیا توملت جعفریہ کاکیا قصور ہے؟۔ آج تک اہل تشیع اور اہل سنت کے کسی مدرسے سے کوئی اسلحہ برآمد نہیں ہوا۔علامہ مختار امامی نے کہا کے علامہ امین شہید ،علامہ مقصود علی ڈومکی ۔مولانا شیخ محسن علی نجفی مولانا بشارت امامی ۔مولانا مرزا علی ،مولانا سبطین سبزواری مولانا شیخ نیئر سمیت دیگر جید علما کرام اتحاد بین المسلمین کے داعی اور مقبول عوامی شخصیت ہیں، ان امن پسند محب وطن علماء کرام کو کالعدم تنظیموں اور انتہاپسند وں کے ساتھ بیلنس کرنا افسوسناک عمل ہے جنہوں نے فلاحی کاموں اور اسلامی تعلیمات کے فروغ کیلئے دن رات ایک کر دیا، کسی کی دل آزاری نہیں کی اور تاحال کسی ملک دشمن سر گرمیوں میں ملوث ہونے کا کوئی سابقہ ریکارڈ بھی نہیں ملتا ایسے علما کرام کے اکا ئونٹس سیل کرنا حکومتی صفوں میں شامل کالعدم جماعتوں کے سہولت کاروں کے مکروں عزائم ہیں ۔انہوں نے کہا ریاستی ادارے ہوش کے ناخن لیںبانیان پاکستان کی اولادیں ہیں ہمیشہ ملکی سالمیت کیلئے اپنی جانوں کی قربانی دی ملت جعفریہ کے علما واکابریں سمیت قومی خدمت گزار سینکڑوں ڈاکٹر ،پروفیسرز،انجینئر سمیت تاجروں کو نشانہ بنایا گیا جس سے قومی نقصان ہوا اس کے باوجود محب وطن اتحاد بین المسلمین کے داعی علما کرام پر اس قسم کی پابندی لگایا جانا انتہائی افسوس ناک اور شرمناک فیل ہے جو کسی صورت میں قابل قبول نہیں علامہ مختار امامی نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ علماء کرام کے بینک اکائوٹس پر سے فوری پابندی اٹھائی جائے بلا جواز پابندی لگانے والوں کے خلاف انکوائری تشکیل دیکر فوری نوٹس لیا جائے ۔انہوں نے کہا اگر وفاقی حکومت اگر ملک و قوم سے مخلص ہے تو ملک و اسلام دشمن عناصر کے خلاف نیشنل ایکشن پلان کے تحت عملی اقدامات کرے اور اپنی صفوں میں موجود ملک دشمن کالعدم دہشتگر جماعتوں کے سر پرستوں سہولت کاروں کے خلاف کاروائی عمل میں لائے۔