وحدت نیوز(کراچی) بلوچستان حکومت زائرین امام حسین ؑ کو فوری تافتان بارڈر سے روانہ کرے،این اور سی کے نام پر ہزاروں زائرین اب تک بے یارو مدد گار کوتافتان بارڈر میں محصورہیں،وفاق اور بلوچستان کے موجودہ حکمران اگر عوام کو تحفظ اور عوامی مسائل حل نہیں کر سکتے تو ان کو حکمرانی کا کوئی حق نہیں،شرپسند اور دہشت گرد اب بھی بلوچستان میں آزاد ہیں،دہشت گردی کیخلاف جنگ میں شرپسندوں اور وطن دشمنوں کیخلاف کاروائی کی بجائے پرامن شہریوں کی نقل وحمل پر پابندی حکمرانوں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے،زائرین کی حفاظت کرنے میں بلوچستان حکومت ناکامی کا اعتراف کریں ،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی نے ہزاروں زائرین کو درپیش مشکلات پر ہونے والے ہنگامی اجلاس سے خطاب میں کیا ۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت امن و امان اور عوام کی جان و مال کی تحفظ میں مکمل ناکام ہو چکی ہے،عوام کو دہشت گردوں کے رحم کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے،زائرین امام حسینؑ ہزاروں کی تعداد میں گذشتہ کئی دنوں سے کوتافتان میں محصور ہیں،خواتین ،بچے،بزرگ جوان سڑکوں پر رات بسر کر رہے ہیں،اگر حالات ایسے رہے تو ہم پیدل مارچ پر مجبور ہونگے،علامہ مختار امامی نے کہا ہے کہ وفاقی وزیرداخلہ بلوچستان میں محصور زائرین مسائل حل کرنے میں سنجیدہ نہیں،کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعے کے ذمہ داروفاق اور بلوچستان کے حکمران ہونگے،اگر زائرین کے مسائل حل نہ ہوئے تو زائرین باڈر کی جانب پیدل لانگ مارچ پر مجبور ہونگے۔