وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری سید ناصر شیرازی نے بھارتی ہائی کمیشن کے سفارت کاروں کے پاکستان کے اندر تخریبی کاروائیوں میں ملوث ہونے پر شدید ردعمل کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان بارہا سفارتی آداب کی سنگین خلاف ورزیوں کا مرتکب ہو چکا ہے۔وطن عزیز میں ہونے والی دہشت گردی کے مختلف واقعات میں بھارتی سفیروں کا براہ راست ملوث ہونا ایک ناقابل معافی جرم ہے۔بھارت وطن عزیز کی سلامتی و استحکام کا سب سے بڑا دشمن ہے جس نے ہمیشہ ہمیں نقصان پہنچایا اور عالمی سطح پر پاکستان کا امیج خراب کرنے کے لیے بے جا پروپیگنڈہ کیا۔ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث را کے ان ایجنٹوں کو ناپسندیدہ قرار دے کرمحض ملک بدر کر دینا ملک و قوم کے ساتھ زیادتی ہو گی۔ان عناصر کوبلا تاخیر تحقیقاتی ایجنسیوں کے حوالے کیا جانا چاہیے تاکہ ان کے باقی نیٹ ورک کا بھی مکمل طور پر پتا لگایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھارتی جاسوس کلبھوشن یا دیوکے معاملے پر بھی حکمرانوں نے ملک و قوم کے مفاد کو مقدم رکھنے کی بجائے انڈیا سے دوستی کا حق ادا کیا۔بھارت کے معاملے میں ہمارے حکمرانوں کا عاجزانہ رویہ پوری قوم کی توہین ہے ۔ پاکستان کے ساتھ بھارت کی ازلی دشمنی کسی سے پوشیدہ نہیں۔اب لیت ولعل کے بجائے دو ٹوک موقف اختیار کرنے کا وقت ہے۔اگر حکومت ملک میں حقیقی امن کی خواہاں ہے تو پھر ان تمام نیٹ ورکس اور مراکزکا خاتمہ کرنا ہو گا جو دہشت گردی کے محرک بنتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جاری دہشت گردی میں ملوث کالعدم مذہبی جماعتوں اور را کے درمیان تعلقات کے شواہد ماضی میں بھی منظر عام پر آچکے ہیں۔لیکن بدقسمتی سے ان جماعتوں کے خلاف کاروائی کرنے کی بجائے ان کے رہنماؤں سے حکومتی وزرا تعلقات استوار کرنے میں مگن رہے جو کہ دہشت گردی کے خاتمے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔دہشت گردی کے عفریت سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے ملک کی تمام محب وطن سیاسی و مذہبی جماعتوں کو مشترکہ کوشش کرنا ہوں گی اور اس سلسلے میں کسی تعلق، دباؤ یا مصلحت کو رکاوٹ نہ بننے دینے کا عزم انتہائی ضروری ہے۔
دریں اثنا سید ناصر شیرازی نے بلوچستان کے علاقے گڈانی میں ناکارہ جہاز کے اندر آگ لگانے سے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر رنج و غم کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ آگ پر تاحال قابو نہ پایا جانا متعلقہ حکام کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔انہوں نے بلوچستا ن اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ آگ پر فوری قابو پانے کے لیے جدید مشینری اور ہیلی کاپٹرز اور دیگر ضروری آلات کی فراہمی میں کوئی تاخیر نہ برتی جائے تا کہ مزید جانی نقصان کے خدشات کو کم کیا جا سکے۔