وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے معروف سیاستدان، سابق سینٹراوروائس آف شہدا کے چیئرمین فیصل رضا عابدی کی گرفتاری پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں ملت تشیع کے خلاف باقاعدہ فریق بنی ہوئیں ہیں۔فیصل رضا عابدی کو شیعیت کے دفاع اور وطن سے محبت کی سزا دی جا رہی ہے۔ایک طرف ہمیں دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ،دوسری طرف حکومتی اداروں کی طرف سے ہمارے عزاداری کے پروگراموں پر قدغن ،علما و عمائدین کی گرفتاری اوررفاہی حوالے سے فعال شخصیات کی شہریت کی معطلی جیسے بلاجواز اقدامات کا سامنا ہے۔حکومت واضح کرے کہ کس کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے پاکستان کے پانچ کروڑسے زائد افراد پر مشتمل اس طبقے کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جس کی حب الوطنی اور قربانیاں روز روشن کی طرح آشکار ہیں۔
انہوں نے کہا پاکستان کے مقتدر اداروں کی طرف سے اس اہم مسئلے پر خاموشی ہمارے لیے مایوس کن ہے۔پاکستان کی بقا و سالمیت تمام طبقات کے حقوق کا احترام سے مشروط ہے۔جو قوتوں پاکستان میں طبقاتی جنگ کے لیے راہ ہموار کرنے میں مصروف ہیں پاکستان کا وجود ان کی آنکھوں میں کھٹکتا ہے۔ان قوتوں کے تانے بانے کالعدم مذہبی جماعتوں سے ملے ہوئے ہیں۔کالعدم جماعتوں کو شرانگیزاجتماعات کرنے کی کھلی چھوٹ اور محب وطن افراد کو پابند سلاسل کیا جانا ملک کو دانستہ طور پر تباہی کی طرف دھکیلنے کی سازش ہے۔ایسی صورتحال میں حکومت کے جانبدارانہ اور مشکوک کردار پر بااختیار اداروں کی خاموشی وطن عزیز کے لیے نقصان دہ ہے۔انہوں نے کہا ہے فیصل رضا عابدی کی گرفتاری کے پس پردہ سیاسی عوامل بھی ممکن ہیں لیکن پولیس کی طرف سے بلاثبوت اسے فرقہ واریت کا رنگ دے کر تکفیری گروہوں کو مزید فعال ہونے کا موقعہ فراہم کیا جا رہا ہے۔یہی گروہ ارض پاک کے استحکام کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔انہوں نے وزیر اعظم نوازشریف، آرمی چیف جنرل راحیل شریف،چیف جسٹس آف پاکستان اوروزیر اعلی سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ ملت تشیع کے خلاف ان غیر قانونی اقدامات کا نوٹس لیا جائے اور فیصل رضا عابدی کو فوری رہا کیا جائے۔