وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے اتحاد بین المسلمین کے داعی ،بزرگ عالم دین اور آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے مرکزی محرک علامہ مرزا یوسف حسین کی بلاجواز گرفتاری ، صفورہ چورنگی کے علاقے میں مجلس عزا سے واپسی پر تکفیری دہشت گردوں کی فائرنگ سے کامران کاظمی کی شہادت اور ان کے چچا کے زخمی ہونے کی بھر پور مزمت کرتے ہوئے کہا کہ علامہ مرزایوسف حسین کی شیعہ سنی اتحاد کے لئے کاوشیں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، پیرانہ سالی کے باوجود رینجرز کی جانب سے انہیں بلاجواز گرفتار کرنا انتہائی ظالمانہ اقدام ہے، دو روز قبل معروف سیاسی رہنما اور وطن دوست شخصیت فیصل رضا عابدی ، علامہ مرزا یوسف حسین اور کراچی کے مختلف علاقوں سے بے گناہ شیعہ نوجوانوں کی بلاجواز گرفتاریاں ملت تشیع کے اندر اشتعال کا لاوہ پکا رہی ہیں ،یکم محرم سے اب تک کراچی شہر میں عزاداروں پر مسلسل حملے جاری ہیں لیکن کسی ایک کاروائی میں میں بھی ملوث دہشت گرد کو کیفر کردار تک نہیں پھنچایا گیا، بلکہ ظالمانہ ریاستی پالیسی کے تحت ملت جعفریہ کے شہدا ء کو انصاف فراہم کرنے کے بجائے شیعہ اکابرین کو پابند سلاسل کرکے مخصوص تکفیری ٹولے کی خوشنودی حاصل کی جارہی ہے ،
انہوں نے کہا کہ شیعیان حیدر کرار ؑکے خلاف پنجاب سے شروع ہونے والا غیر منطقی ریاستی آپریشن اب سندھ میں داخل ہو چکا ہے،سکیورٹی اہلکاروں نے مسجد وامام بارگاہ شاہ کربلا ؑ رضویہ سوسائٹی میں چھاپے کے دوران قرآن پاک کے نسخوں ، سجدہ گاہوں اور دیگر متبرک اشیاء کی بیحرمتی کی جس کی جتنی مزمت کی جائے کم ہے،آرمی چیف اور چیف جسٹس اس غیر اسلامی فعل کا فوری نوٹس لیں اور گنہگار اہلکاروں کے خلاف فوری کاروائی عمل میں لائی جائے،ریاستی ادارے ملت جعفریہ کے خلاف جاری اقدمات کے اسباب سے فوری آگاہ کریں، وگرنہ قوم ملک بھر میں نہ ختم ہونے والے احتجاج کی تیاری کرے گی اور پھرحالات کی تمام تر ذمہ داری ریاستی اداروں پر عائد ہوگی، انہوں نے شہید کامران کاظمی کے اہل خانہ کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہوئے شہید کی بلندی درجات اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے ۔