وحدت نیوز(کراچی/ اسلام آباد /گلگت /نوابشاہ /حیدرآباد) وطن عزیز میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ،ریاستی جبر ،سابق سینٹرفیصل رضا عابدی،شیعہ ایکشن کمیٹی کے سربراہ مرزا یوسف حسن سمیت ملت تشیع کے مقتدرافراد کی بلاجواز گرفتاریوں کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کی کال پر لاہور،کراچی ، گلگت، نوابشاہ، حیدرآباداور راولپنڈی سمیت ملک کے دیگرچھوٹے بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئےاور ریلیاں نکالی گئیں جس میں سینکڑوں کارکن،خواتین اور بچے بھی شریک ہوئے۔جبکہ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ مختارامامی، علامہ باقر زیدی، علامہ مقصودڈومکی، علامہ نقی حیدری، علامہ دوست علی سعیدی ، علامہ نشان حیدر ساجدی، علامہ صادق جعفری، علامہ احسان دانش،علامہ مشبر حسن ودیگرمقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک کے لیے سب سے زیادہ قربانیاں ملت تشیع نے دیں ۔ ہم نے ہمیشہ آئین و قانون کو مقدم رکھا اور اپنے عمل و کردار سے یہ ثابت کیا کہ اہل تشیع پاکستان کے ذمہ دار اور محب وطن شہری ہیں۔لیکن یہود و سعود کی ایما پر ملت تشیع کو حکومت کی طرف سے جس جارحانہ طرز عمل کا سامنا ہے وہ نامناسب اور ملک کو انتشار کی طرف لے جانے کی طے شدہ سازش ہے۔ ہمارے مختلف شعبوں کے ماہرین، وکلاء،انجینئرز،ڈاکٹر اور اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد آئے روزدہشت گردی کی نذر ہو رہے ہیں۔ہم گزشتہ تین دہائیوں سے لاشیں اٹھا تے آئے ہیں لیکن ہمارے قاتل آج تک آزاد اور دندناتے پھر رہے ہیں۔ان پر کوئی مضبوط ہاتھ نہیں ڈالا جاتا۔ جبکہ اس کے برعکس ہمارے ان بے گناہ لوگوں کو اسیر بنایا جا رہا ہے جو ملک دشمن کالعدم جماعتوں کے خلاف آواز بلند کرتے ہیں۔قانون و انصاف کو آخر کب تک بیرونی ڈکٹیشن کا غلام رکھا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں ایک ہی دن میں دوران مجلس پانچ افراد کو گولیوں سے چھلنی کر دیا گیا۔ سندھ حکومت کو بخوبی علم ہے کہ کونسی کالعدم جماعت اس طرح کے واقعات کی ذمہ دار ہے تاہم کسی ذمہ دار کے خلاف کاروائی نہیں کی گئی جبکہ ہمارے نوجوانوں کو بلاوجہ گرفتار کیا جا رہا ہے۔وطن عزیز کی دشمن طاقتیں ارض پاک کے استحکام کو تباہ کرنے پر تلی ہوئی ہیں۔پاکستان کی سالمیت و بقا کی دشمن قوتوں کو جب تک نکیل نہیں ڈالی جاتی تب تک ملک میں امن و سکون کا قیام ممکن نہیں۔انہوں نے حکومت پاکستان سے اپنے مطالبات دھراتے ہوئے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر فوری طور پر عمل درآمد کرایا جائے۔کالعدم جماعتوں کی سیاسی و مذہبی سرگرمیوں پر مکمل پابندی لگا کر ان افراد کو گرفتار کیا جائے تو نام بدل کر اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ملت تشیع کے بے گناہ افراد کو فوری رہا کیا جائے۔ان شہریوں کے نام شیڈول فور سے فورا نکالے جائیں جو کسی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث نہیں۔بزرگ علما اور شیعہ عمائدین کی معطل شدہ شہریت فورا بحال کی جائے۔جو عناصر ملت تشیع کے خلاف سنگین سرگرمیوں میں ملوث ہیں ان کو بلاتاخیر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔مقررین نے واضح کیا کہ اگر ملت تشیع کے خلاف حکومت کی انتقامی کاروائیوں کا سلسلہ اگر نہ تھما تو چہلم امام حسین علیہ السلام کے موقعہ پر پورے پاکستان کے جلوسوں کو عام شاہراؤں پر روکا جا سکتا ہے۔