وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی نے کہا کہ وطن عزیز کو دہشت گردی کے عفریت سے چھڑانے کے لیے سہولت کاروں کے گرد گھیرا تنگ کرنا ہوگا۔یہی عناصر دہشت گردوں کے حوصلوں میں تقویت کا باعث ہیں۔ملک کا حقیقی امن سہولت کاروں کے خاتمے سے مشروط ہے۔سندھ حکومت کی طرف سے دہشت گردی کے خاتمے کا عزم لائق تحسین ہے۔حکومت سندھ اس سلسلے میں عملی اقدامات کرے۔مجلس وحدت مسلمین کی طرف سے بھرپور تعاون کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کی راہ میں سے بڑی رکاوٹ وہ کالعدم مذہبی جماعتیں ہیں جو نام بدل کر اب بھی اپنی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ان جماعتوں کے خلاف بلاتخصیص کاروائی کی جانی چاہیے۔ سندھ میں مختلف جماعتوں کی طرف سے اجتماعات میں شر انگیر اور مذہبی منافرت پر مبنی تقاریر کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ ملک دشمن عناصر کا یہ طرز عمل نیشنل ایکشن پلان اور آئین و قانون کو سر عام چیلنج کرنے کے مترادف ہے۔یہی قوتیں ریاست کے امن واستحکام کی دشمن ہیں جب تک ان کو انصاف کے کٹہرے میں نہیں لایاجاتا تب تک ملک کو دہشت گردی سے پاک کرنے کا عزم محض خواب و خیال ہی سمجھا جائے گا۔کراچی میں نامور شیعہ افراد کے قتل میں نامزد قاتل ابھی تک دندناتے پھر رہے ہیں۔ایسے عناصر کی گرفتاری میں بے جا لچک قانوں و انصاف کی بالادستی اور سندھ حکومت کے کردار کو مشکوک بنا رہی ہے۔ فیصل رضا عابدی اور علامہ یوسف حسن کے خلاف تکفیری گروہوں کی پروپیگنڈہ مہم اپنے ملک دشمن کاروائیوں سے توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش ہے۔ان مقتدر شیعہ شخصیات کی رہائی میں انصاف کے تقاضوں کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے کسی بیرونی دباو یا مداخلت کو خاطر میں نہ لایاجائے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نیشنل ایکشن پلان کو کالعدم جماعتوں کے خلاف استعمال کرنے کی بجائے انتقامی مقاصد کے لیے استعمال کر رہی ہے جو نیپ کی روح کے منافی اور اختیارات کا ناجائز استعمال ہے۔مذہب کا لبادہ اوڑھ کرفرقہ واریت کا زہر پھیلانے والے عناصر ملک دشمن ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں۔وطن عزیز کے مفادات کے خلاف سرگرم عناصر کے خلاف جب تک سخت کاروائی نہیں کی جاتی تب تک دہشت گردی کے خلا ف مطلوبہ نتائج کا حصول ممکن نہیں۔ نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرتے ہوئے کالعدم جماعتوں کی سیاست و ریاست میں مداخلت اور حصہ داری کے خاتمے کو یقینی بنایا جائے۔