وحدت نیوز (سہیون شریف) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ ضلع جامشورو کے زیر اہتمام درگاہ شریف حضرت لعل شہباز قلندر میں تحفظ مزارات اولیاء اللہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں سینکڑوں کی تعداد میں عوام نے شرکت کی جبکہ کانفرنس سے مجلس وحدت مسلمین کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا ، مرکزی ترجمان علامہ مقصودڈومکی، گدی نشین درگاہ حضرت لال شہبازؒسید علی محمد شاہ لکھیاری اور دیگر مقررین نے خطاب کیا جبکہ اس موقع پرایم ڈبلیوایم کےرہنما عالم کربلائی، یعقوب حسینی، منور جعفری، شفقت لانگا، علامہ طاہر نجفی ،علامہ نقی حیدری، علامہ گل حسن مرتضوی، علامہ اختر عباس نقوی، علامہ محمد علی شر، علامہ سجاد محسنی اور علامہ مبشر حسن سمیت دیگر بھی موجود تھے۔
تحفظ مزارات اولیاءاللہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ جنرل ضیا الحق نےافغانستان کے راستے آنے والے دہشت گردوں کو اس ملک میں پناہ دی۔جس کا نتیجہ کلاشنکوف کلچر کی شکل میں سامنے آیا۔.اسلام کی بنیادی تعلیمات سے عاری دہشت گرد گروہوں نے اسلام کے نام پر اس ملک میں قتل و غارت کا بازار گرم کیے رکھا۔اولیاء اللہ کے مزارات کو نشانہ بنایا گیا۔بانیان پاکستان کے بیٹوں کی نسل کشی کی گئی جو اب تک جاری ہے۔ہم مادر وطن کے باوفا بیٹے ہیں ،ارض پاک پر کسی بھی دہشتگردی کو قبول نہیں کریں گے ۔ ہزاروں معصوم اور بے گناہ افراد کو دہشت گردی کا شکار بنایا گیا،داعش اور اس کے حامی گروہ ملک اور اس کے اطراف میں اڈے قائم کر رہے ہیں۔ سال 2017پاکستان میں داعش کی لانچنگ کا سال ہے جس کے لئے پوری قوم کو تیار رہنا ہوگا،ملک کو کمزور کرنے کی سازش کی جاری ہے، وفاقی و صوبائی حکومتیں اپنی آنکھیں کھولے اور ان دہشتگردوں کے خلاف فوری کاروائی کرے، امریکی و صہیونی ایما پر کالعدم جماعتیں اس ملک میں ہر طبقہ فکر کے لوگوں کو نشانہ بنا رہے ہیں جو ملک کو عدم استحکام کی طرف دھکیلنے کی سازش ہے۔20 کرور عوام کے خلاف لشکر تشکیل دیا جارہا ہے، 80 ہزار ملک کے با وفا بیٹوں نے قربانیاں دیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ضرب عضب ہو یا رد الفساد مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لیے سیکیورٹی اداروں کو اپنی پالیسیاں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے ، ریاست کو آپریشن ردالفسادکے مطلوبہ نتائج کے حصول کے افغان اور کشمیر پالیسی میں تبدیلی لانا ہوگی،ریاستی ادارےدہشت گرد گروہوں کو اثاثہ سمجھنا چھوڑ دیں،درپیش چیلنجز کا مقابلہ موجودہ حکمرانوں کے بس میں نہیں ، ملک بچانے کیلئےپڑھے لکھے جوانوں پر مشتمل حکومت کا قیام ناگزیز ہے،سیہون میں عوام بنیادی ضروریات سے محروم ہیں،حکومت سیہون شریف میں ترقیاتی کام مکمل کرے یہاں اسکول ،کالج ،اسپتالوں کا قیام عمل میں لایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں بلا خوف میدان میں حاضر رہنا ہے۔ایک دوسرے سے مدد کریں، ملک کے تمام مکاتب فکر یک جان ہیں اور ملک کے دفاع کیلئے اپنی مزیدلاکھوں جانوں کے نذرانے پیش کرنے کیلئے تیار ہیں۔آپریشن رد الفساد کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہیں،لعل شہبار قلندر کے مزار پر زائرین کے اجتماعات نے دہشتگردوں کو مسترد کر دیا ہے،افواج پاکستان تمام سکیورٹی اداروں کے شانہ بشانہ ہیں حکومت نیشنل ایکشن پلان کے نام پر بے گناہ محب وطن شیعہ اور اہل سنت عوام کے بجائے مجرموں کے خلاف کاروائی کرے،قائد اعظم و علامہ اقبال کے پاکستان کی جدو جہد کرتے رہیں گے،پنجاب میں کالعدم جماعتوں کو حکمرانوں کی حمایت حاصل ہیں ان کے خلاف کاروائی کی جائے،درگاہ شہباز قلندر دہشتگردی میں ملوث دہشتگردوں کو فوری گرفتار کیا جائے،واقع میں ملوث سہولت کاروں کو منظر عام پر لایا جائے اور عبرت ناک سزا دی جائے۔