جہادِکشمیر لازمی ہے تو ریاست اعلان کرے ہم سب جہاد کریں گے،جہادی ٹولے بنا کر علاقہ میں طاقت کے توازن کو نہ بگاڑا جائے،علامہ راجہ ناصرعباس

09 March 2017

وحدت نیوز (اسلام آباد) ملی یکجہتی کونسل کی سپریم کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے کہا ہے کہ اس وقت ملک سنگین حالات سے دوچارہے۔گزشتہ تین دہائیوں سے ملک کو لاتعداد بحرانوں کا سامنا ہے۔دہشت گردی اور بدامنی نے ملک کے بیس کروڑ عوام کو عدم تحفظ کا شکار کر رکھا ہے۔پی ایس ایل کے انعقاد کے لیے مارکیٹوں اور مساجد کو بند کرایا گیا۔ طویل آپریشن کے باوجود ابھی تک دہشت گردی پر قابو نہیں پایا جا سکے جس کی بنیادی وجہ دہشت گردی کی جڑوں تک عدم رسائی ہے۔پاکستان میں دہشت گردی کا سبب ضیا الحق کی افغان پالیسی بنی۔ حکومتی سرپرستی میں مختلف لشکر بنائے گئے ۔جو پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات کی بنیاد بنے۔ بیس کروڑ افرادی قوت کا ایٹمی ملک تکفیریت اور منافرت کے حوالے کر دیا گیا۔قائد اعظم نے جس اسلامی پاکستان کی تشکیل کی اس اسلام دشمن کارستانیوں کی نذر کیا جا رہا ہے ۔ملک دشمنوں کی شناخت کے حوالے سے دانستہ طور پر ابہام پیدا کیا۔جب تک دشمن کی درست شناخت نہیں کی جائے گی تب تک اس کی بیخ کنی ممکن نہیں۔جہاد کے نام پر ریاست میں مسلح جدوجہد کی اجازت کسی کو نہیں دی جا سکتی ۔جہاد کا اعلان ریاست کی طرف سے ہی کیا جا سکتا ہے۔کشمیر کے لیے جہاد لازمی ہے تو ریاست اعلان کرے ہم سب جہاد کریں گے۔جہادی ٹولے بنا کر علاقہ میں طاقت کے توازن کو نہ بگاڑا جائے۔ عالمی ذرائع ابلاغ رواں سال کے دوران پاکستان ،افغان اور سینٹرل ایشیا میں حالات کی سنگینی کی مسلسل نشاندہی کر رہا ہے۔جن طاقتوں کو روس کے ساتھ ہمارے تعلقات قبول نہیں تھے وہ چین کی پاکستان میں موجودگی کو کیسے ہضم کر سکتے ہیں۔اگر ہم سی پیک کی کامیابی چاہتے ہیں تو پہلے پاکستان کے امن و امان کو یقینی بنانا ہو گا۔اس سلسلے میں حکومت کے ساتھ ساتھ علما کو بھی اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا اقتدار میراث نہیں بلکہ اللہ کی امانت ہے۔پاکستان کا آئین ایک بہترین دستاویز ہے۔وطن عزیزکے اندرعالمی قوتوں کی ڈکٹیشن پر اقدامات قابل مذمت ہیں۔قانون شکنی کرنے والوں پر بیرونی قوتوں کے احکامات کا انتظار کیے بغیرخود گرفت سخت کرنا ہو گی۔ایک خودمختار ملک کے لیے بیرونی طاقتوں کی ایما پر فیصلے کرنا قومی وقار کے منافی ہے۔انہوں نے کہا نااہل حکمران ملکی سالمیت و استحکام کے لیے خطرہ ہوتے ہیں۔ مشرقی پاکستان کی علیحدگی سے قبل جن عالمی طاقتوں نے مستقبل کے جس عرصے میں مشرقی پاکستان کے ٹوٹنے کے خدشات کا اظہارکیا تھا حکمرانوں کی حماقتوں کی وجہ سے یہ دلخراش سانحہ بارہ سال قبل رونما ہو گیا۔وطن عزیز کی تعمیر و ترقی کے لیے حکمرانوں کو دانشمندانہ اقدامات کرنا ہوں گے۔انہوں نے ملی یکجہتی کونسل کے نام کو اسلامی یکجہتی کونسل رکھنے کی بھی تجویزییش کی۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree