وحدت نیوز(اسلا م آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا ہے عالمی دہشت گرد تنظیم داعش میں شمولیت کے لیے پاکستانیوں کے جانے کی اطلاعات تشویشناک ہیں۔اعلی تعلیم یافتہ افراد کی داعش کے نظریہ سے ہم آہنگی ملک میں ایسے عناصر کی موجود گی کا بین ثبوت ہے جو منفی سمت میں نا پختہ ذہنوں کی فکری رہنمائی کرنے میں مصروف ہیں۔تعلیمی اداروں میں تکفیری رجحان کا فروغ انتہا ئی خطرناک ہے اور انتہا پسند قوتوں کی غیر معمولی کامیابی ہے۔قومی سلامتی کے منافی سرگرمیوں میں ملوث یہ عناصر ملک کے لیے سخت خطرہ اور عالمی سطح پر پاکستان کے تشخص کو داغدار کرنے کے باعث بن رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں سے معصوم ذہنوں کو بچانے اور تکفیریت کی حوصلہ شکنی کے لیے ضروری ہے کہ تکفیریت کے خلاف مضامین نصاب تعلیم میں شامل کیے جائیں تاکہ یہ عناصرناپختہ فکر کے حامل اورمعصوم افراد کو گمراہ نہ کر سکیں۔ دہشت گردی کو شکست دینے کے لیے صرف عسکری کوششیں کافی نہیں بلکہ قلم کی طاقت کو بھی استعمال کیا جانا چاہیے۔ اس عفریت سے مستقل چھٹکارا دہشت گردوں کی محض کمین گاہوں کے تدارک سے ممکن نہیں بلکہ فکری نشونما کے لیے بہترین حکمت عملی کا مرتب کیا جانا بھی ضروری ہے۔انہوں نے کہا کالعدم جماعتوں کے ان تمام مدارس کا آپریشن کیا جائے جہاں رواداری، اور اخوت و اتحاد کی بجائے عدم برداشت،انتہا پسندی اور نفرت کا نصاب پڑھایا جاتا ہے۔الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا پر حکومت کی طرف سے تکفیریت کے خلاف مہم کا آغاز ہونا چاہیے اور کالعدم جماعتوں سے تعلق رکھنے کو ریاست کے خلاف جرم قرار دیا جائے۔