وحدت نیوز(ڈیرہ اسماعیل خان) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصرعباس شیرازی نے اپنے دورہ ڈیرہ اسماعیل خان کے دوران کوٹلی امام حسین ؑ میں شہید شاہد شیرازی ایڈووکیٹ، شہید مرتجز ایڈووکیٹ اوردیگر شہدائے ملت جعفریہ کی قبور پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی،اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے مرکزی سیکریٹری شماریات علی مہدی خان بھی ان کے ہمراہ تھے، بعدازاں انہوں نے تحصیل پرووا میں مقیم واحد شیعہ گھرانےمیں بھی حاضری دی جہاں گھر انے کے سربراہ سمیت دو فرزند تکفیری دہشت گردوں کے گولیوں کا نشانہ بننے ، ناصر شیرازی نے شہید مختار حسین شاہ کے بھائی سے ان کے بڑے بھائی اور دو بھتیجوں کے بہیمانہ قتل پر اظہار مذمت کیا اور شہداء کی بلندی درجات کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی،شہید کے بھائی نے ناصر شیرازی کو بتایا کہ اب تک انتظامیہ نے ہمارے پیاروں کے قاتلوں کی گرفتاری کیلئے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے،ہم اب تک انصاف کے منتظر ہیں ، ناصر شیرازی نے کہا کہ ہم انشاء اللہ آپ کی آواز کو ہر فورم پر اٹھائیں گے اور قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچوانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
واضح رہے کہ تحصیل پرووا میں سترہ افرادچند ماہ میں شہید ہو ئے،اس تحصیل میں سٹی میں فقط ایک شیعہ گھرانا تھا جس کے سربراہ سید مختار حسین شاہ اور ان کے بڑے صاحبزادے کو چند ماہ قبل شہید کیا گیا، بعدمیں ان کا دوسرا بیٹا ان کے امور کی انجام دہی میں مصروف تھا کہ کہ دن دھاڑے اسے بھی تکفیری دہشت گردوں نے بربریت کا نشانہ بنا ڈالااور افسوس ناک بات یہ ہے کہ ایم ڈبلیوایم کے رہنما ناصر شیرازی سے قبل ان شہداءکے گھر کوئی شخصیت اظہار ہمدردی تک کیلئے نا پہنچی ، جبکہ چند ماہ قبل ان شہداءکے جنازے اہل خانہ کی جانب سے قومی شاہرہ پر رکھ کر ایم ڈبلیوایم نے پہلی بار پرووا میں شیعہ نسل کشی پر احتجاج کیا تھا۔