وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مستونگ میں سینٹ کے ڈپٹی چیئرمین عبد الغفور حیدری کے قافلے کے قریب دھماکے کے نتیجے میں پچیس سے زائد قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ذمہ دارن کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مستونگ کا علاقہ دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ بنا ہوا ہے۔اس علاقہ میں زائرین اور سیکورٹی اہلکاروں کو متعدد بار نشانہ بنایا جا چکا ہے۔دہشت گردی کی یہ کاروائی حکومت کے لیے دہشت گردوں کا کھلا چیلنج ہے۔مذموم عناصر یہ تاثر دینا چاہتے ہیں کہ وہ کسی عسکری آپریشن کو خاطر میں نہیں لاتے اوراپنی مرضی سے کسی بھی وقت کوئی بھی کاروائی کر سکتے ہیں۔کالعدم جماعتوں اور انتہا پسندوں کے خلاف اس علاقے میں فوری طور پر کومبنگ آپریشن کیا جائے تاکہ ملک دشمن عناصر کی کمین گاہوں کا تدارک ہو سکے۔انہوں نے کہا اچھے اور بُرے کے نام پر دہشت گردوں کے ساتھ لچک کا مظاہرہ اس ملک میں بے گناہ شہید ہونے والوں کے خون سے غداری ہے۔دہشت گرد چاہے وہ جس روپ میں ہو شدید ترین کاروائی کا حقدار ہے۔ملکی مفادات کے منافی سرگرمیوں میں ملوث عناصر کسی رعایت کے قطعاََ مستحق نہیں۔انہوں نے کہا وطن عزیز کی سالمیت و بقا کو سب سے زیادہ خطرہ ان انتہا پسند گروہوں سے ہیں جو اپنے علاوہ سب کو واجب القتل سمجھتے ہیں۔ان عناصر کی بیخ کنی سے ہی ملک میں انتشار اور عدم تحفظ کا خاتمہ ممکن ہے۔حکومت اپنے سیاسی مفادات کے لیے ملک و قوم کی سلامتی کو داؤ پر نہ لگائے۔جب احسان اللہ احسان اور نورین لغاری جیسے لوگوں کو ہیرو بنا کر پیش کیا جانا ہی المناک سانحات کا باعث ہے۔نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر عمل درآمد کا مطلب دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہچانا ہے۔محض کرایہ داری ایکٹ کے تحت مقدمات درج کر نیشنل ایکشن پلان کو کامیاب قرار دینا قوم کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ عبد الغفور حیدری کے قافلے پر حملے کرنے والوں کو بے نقاب کرکے عبرت ناک سزائیں دی جائیں۔