وحدت نیوز(کوئٹہ) سامراجی منصوبوں کے تحت دنیائے اسلام سمیت وطن عزیز پاکستان میں بھی خون و خرابہ کا بازار گرم ہے۔ پاکستان کے کونے کونے میں مسلسل دہشتگردی حکومت کی ذمہ داریوں کے اوپر سوالیہ نشان ہے ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رکن شوری عالی و امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی نے حکومت کی ناقص کارکردگی اور وطن عزیز میں تسلسل کیساتھ دہشتگردانہ کاروائیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ سامراجی منصوبوں کے تحت دنیائے اسلام سمیت وطن عزیز پاکستان میں بھی خون و خرابہ کا بازار گرم ہے۔ پاکستان کے کونے کونے میں مسلسل دہشتگردی حکومت کی ذمہ داریوں کے اوپر سوالیہ نشان ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی خاص علاقہ یا قوم کو مورد الزام ٹھہرانا درست نہیں جیسا کہ مستونگ میں کارائیوں سے بعض لوگوں نے یہ تاثیر لیا کہ شاید دہشتگردانہ کاروائیاں فقط اسی ایک خاص مقام پر ہو رہے ہیں حالانکہ دہشتگردوں کے شر سے ناتو کوئی شہر اور نا ہی کوئی شخص محفوظ ہے،ہمارے ایجنسیوں اور حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ دہشتگردوں کے نیٹ ورک کا سراغ لگا کر انکا صفایا کرےاور بلوچستان سمیت پورے پاکستان میں امن و امان کی ضمانت فراہم کرے تاکہ وطن عزیز میں سی پیک اور دیگر ترقیاتی منصوبوں کے راستے میں رکاوٹوں کو دور کیا جاسکے۔اب جبکہ سی پیک اور دیگر ترقیاتی پروگرامز کے ذریعے ملک ترقی کے راہوں پر گامزن ہے پورے پاکستان اور خاص کر بلوچستان میں برادر اقوام اور مختلف مسالک کے پیروکاروں کے درمیان اتحادو اہم آہنگی وقت کی اہم ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم روزاول سے کہتے رہے کہ دہشتگرد وں کا ملکر مقابلہ ہونا چاہئے دہشتگرد کسی کا دوست نہیں ہو سکتا اور انکے ناپاک عزائم کی زد میں سب آسکتے ہیں لیکن افسوس اس وقت ہماری التجاء کو نادیدہ رکھا گیا جسکے نتیجے میں آج خطرناک اور تلخ واقعات سامنے آرہے ہیں لہذا اب وہ وقت آچکا ہے کہ حکومت اور ہمارے سیکورٹی فورسسز اپنا کردار ادا کریں ۔