وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے لاپتا افراد کی فوری بازیابی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت قومی اداروں کو انتقامی کاروائیوں کے لیے استعمال کر رہی ہے ۔ہمارے متعدد علما اور کارکنوں کو ان ک گھروں سے اٹھانے کے بعد نہ کسی عدالت کے سامنے پیش کیا گیا اور نہ کوئی معلومات ان کے خاندان کو مہیا کی گئی۔ریاستی اداروں کا یہ جارحانہ طرز عمل بنیادی انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے کہا ملت تشیع کے ساتھ ساتھ اہلسنت برادران بھی اس ریاستی دہشت گردی کا شکار ہیں۔اہل سنت سے تعلق رکھنے والے بیشتر افراد رات کی تاریکی میں گھروں سے اٹھائے گئے اورطویل عرصہ گزرنے کے بعد بھی ان کے بارے میں کوئی معلومات حاصل نہیں کی جا سکی۔کسی بھی مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد اگر ملکی سلامتی یا قومی مفادات کے برعکس سرگرمیوں میں ملوث ہیں تو ان کے خلاف قانون کے تحت کاروائی کی جانی چاہیے۔لیکن پُرامن شہریوں کو بلاجواز گھروں سے اٹھا کر غائب کر دینا قانون و انصاف سے متصادم ہے اور اغوا کے زمرے میں آتاہے۔ایک آزاد و خودمختار جمہوری ریاست میں اپنے شہریوں کے ساتھ اس طرح کا ظالمانہ سلوک بدترین عمل ہے۔سپریم کورٹ کو ریاستی اداروں کے ہاتھوں عام شہریوں کے اغوا کے خلاف ازخود نوٹس لینا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے کارکن گزشتہ کہیں ماہ سے لاپتہ ہیں۔ہم حکومت کے اس ناروا رویہ خلاف 21مئی کو نشتر پارک میں ایک عظیم الشان کانفرنس کریں گے۔استحکام پاکستان و امام مہدی ؑ کانفرنس ظلم و استحصال اور ملک دشمن قوتوں کے خلاف محبان وطن کی موثر اور مضبوط آواز ثابت ہو گی۔