وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ملک حادثوں کی زد میں ہے اور وزیراعظم اپنی کرپشن چھپانے کے لئے بھاگ دوڑ میں مصروف ہیں، ہر دوسرے دن مظلوم محب وطن لوگوں کے گھر لٹتے اور برباد ہوتے ہیں، سیاسی جماعتیں صرف مذمت کرکے کے پیچھے ہٹ جاتی ہیں، ہم بحثیت قوم بےحس ہوچکے ہیں، ملک کی کسی کو فکر نہیں، حکمرانوں اور سیاست دانوں کی جائیدادیں اور کاروبار باہر ہیں، یہاں صرف حکمرانی کا مزہ لینے آتے ہیں، ان کو پاکستان سے نہیں پاکستان کے قومی وسائل لوٹنے سے سروکار ہے، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مرکزی سیکرٹریٹ میں دیگر علماء کیساتھ ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاراچنار میں 70 سے زائد لوگ شہید ہوچکے ہیں، سینکڑوں لوگ زخمی ہیں، جو موت و حیات کی کشمکش میں ہیں، بار بار اس علاقے کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ہمیں سکیورٹی اداروں اور نام نہاد حکمرانوں کی طرف سے فقط طفل تسلیاں مل رہی ہیں۔
علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ پاراچنار کے ان سانحات میں اگر غیر جانبدارانہ تحقیقات ہوئیں تو دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے گا، لیکن یہ کسی بھی طرح ممکن نہیں، آج تیسرے دن سے پاراچنار کے عوام دھرنا دیئے احتجاج کر رہے ہیں، لیکن نہ ان مظلوموں کی طرف کوئی توجہ دے رہا ہے، نہ ہی کوئی ریاستی ادارہ یا حکومتی کارندے ان کے مطالبات کو سننے کیلئِے تیار ہیں۔ پاراچنار اس وقت پاکستان کا غزہ بن چکا ہے، انٹرنیٹ، موبائل سروسز مکمل طور پر ریاست کی طرف سے بند ہیں، تاکہ ان مظلومین کی آواز دنیا تک نہ پہنچ سکے، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ یہ مظلومین کی فریاد ہے، جسے کوئی بھی نمرود و فرعون نہیں دبا سکے گا، ان شاء اللہ نماز عید کے اجتماعات میں پورے ملک میں مظلومین پاراچنار سے اظہار یکجہتی کے لئے بھرپور احتجاجی مظاہرے ہونگے، پاراچنار کے لوگوں کو حب الوطنی کی سزا دی جا رہی ہے، مقامی رضارکار فورس کو ہٹانے کا مقاصد اور اہداف کا اب پتہ چل رہا ہے۔ ہم کرم ملیشیاء کی واپسی کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں۔
سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم کا کہنا تھا کہ ایک طرف دہشتگردوں کا راستہ صاف کرکے ان کو ہماری نسل کشی کا ٹاسک دیا گیا ہے، دوسری طرف جب لوگ احتجاج کے لئے نکلتے ہیں تو سکیورٹی اداروں میں موجود متعصب لوگ بےگناہوں پر گولیاں برساتے ہیں، آخر اس ملک میں ہونے کیا جا رہا ہے۔؟ ایک آپریشن ابھی جاری تھا دوسرا ردالفساد کے نام سے اعلان کیا گیا، لیکن ہماری نسل کشی میں کمی کی بجائے روز بہ روز اضافہ ہو رہا ہے، کالعدم گروہوں کو پاکستان میں کھلی چھٹی ہے کہ وہ جو چاہے مرضی کریں، خدارا ملک عزیز پاکستان پر رحم کریں اور محب وطن لوگوں پر زمین تنگ کرنے کا سلسلہ بند کریں۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ پاراچنار کے عوام کے مطالبات فوری حل نہ کئے گئے تو احتجاج کا سلسلہ بعید نہیں پورے ملک میں شروع ہو جائے، پاراچنار کے عوام کرپٹ اور دہشتگردوں کے سہولت کار پولیٹیکل ایجنٹ اور اداروں میں موجود متازع لوگوں سے مذاکرات کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ یہ لوگ عوام کو تحفظ دینے میں ناکام ہوچکے ہیں، عوام ان سانحات کو متعلقہ ذمہ داران کی دہشتگردوں سے ملی بھگت کا نتیجہ قرار دیتے ہیں۔
علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ ریاست اور ریاستی اداروں کے اعلٰی حکام پاراچنار کے عوام کے تحفظات دور کریں، کرم ایجنسی کے مظلومین سب سے زیادہ پڑھے لکھے ہیں، محب وطن اور پرامن قوم ہیں، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ایف سی کا کرنل اجمل ملک سکیورٹی کے نام پر وہاں کی خواتین کی بےحرمتی کرتا ہے، نہتے عوام پر دہشتگردوں کیساتھ مل کر گولیاں برساتے ہیں، لیکن اس متنازع کرنل کو وہاں سے ہٹایا نہیں گیا، وہاں پر ایسے افراد کو تعینات کیا جائے، جو وہاں کے لوگوں کے رسم و رواج اور قبائل کی تاریخ سے آگاہ ہو، کل ہم پورے ملک میں عید کے اجتماعات میں احتجاج کر رہے ہیں، اگر مطالبات نہ مانے گئے اور ان پر عملدرآمد نہ ہوا تو ہم پوری دنیا میں احتجاج شروع کرینگے، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے بہاولپور کے المناک سانحہ پر دلی دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم متاثرین کے غم میں برابر کے شریک ہیں، انہوں نے ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے رہنماوں اور کارکنوں کو ہدایات جاری کیں کہ وہ امدادی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور عیدالفطر متاثرین کیساتھ منائیں۔ اس موقع پر مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان سرفراز بھی ان کے ہمراہ موجود تھے، جنہوں نے ملک گیر احتجاج کی حمایت کا اعلان کیا۔