وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کوئٹہ اور بنوں میں سیکورٹی اہلکاروں اور شیعہ ہزارہ شہریوں پر حملوں کے نتیجے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بد امنی پھیلانے والے عناصر قومی سلامتی اور سالمیت کے لیے مستقل خطرہ ہیں۔دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر حکومت کی طرف سے محض تعزیت کے بیان جاری کر کے دیگر ذمہ داریوں سے خود کو بری الذمہ سمجھ لیا جاتا ہے۔حکومت کوئٹہ جیسے حساس شہر سے دہشت گردوں کی کمین گاہوں کا تدارک کرنے میں حکومتی ناکامی سوالیہ نشان ہے۔ کالعدم مذہبی جماعتوں اور ان کے سہولت کاروں کی بیخ کنی کے بغیر ملک میں امن کی امید محض خواب ثابت ہو گی۔انہوں نے کہا بلوچستان میں موجود شر پسندوں کے تانے بانے ہمارے ازلی دشمن بھارت،امریکہ اور خلیجی ریاستوں سے ملتے ہیں جو کالعدم جماعتوں کو اپنے آلہ کار کے طور پر استعمال کررہا ہے۔بدقسمتی سے حکومتی صفوں میں ایسے اراکین موجود ہیں جو دہشت گرد گرہوں کے لیے نرم گوشہ رکھتے ہیں۔ اپنے ذاتی مفاد کے لیے ملکی سلامتی کو داؤ پر لگانے والی نشخصیات کے خلاف جب تک گھیرا تنگ نہیں کیا جاتا تب تک دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد وں کی بزدلانہ کاروائیوں سے اس قوم کے عزم و حوصلوں کو پسپا نہیں کیا جا سکتا۔پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازش دراصل پاک چائنا اکنامک کوریڈور کی تکمیل کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنا ہے۔استعماری قوتیں ہمیں خطے میں کمزور کرنے کے درپے ہیں۔دشمن کی چال بازیوں کا جواب دانش و بصیرت اور جرات سے دینا ہو گا۔انہوں نے پاک افغان سرحدی علاقے میں امریکہ ڈرون حملوں کو کھلی جارحیت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ طاغوتی طاقتیں مسلم ممالک کی خو د مختاری کو آئے روز چیلنج کرنے میں مصروف ہیں۔یہود و نصاری کی اسلام دشمنی کا فوری درک کرتے ہوئے امت مسلمہ کو باہمی اتحاد کی جانب بڑھنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا امریکہ عالم اسلام کا سب سے بڑا دشمن ہے۔ٹرمپ کا اسلام مخالف جنون امریکی سلامتی کے لیے بھی خطرات پیدا کرے گا۔