وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے رکن مرکزی نظارت سید ناصر عباس شیرازی ایڈووکیٹ کے رانا ثناء اللہ کے ہاتھوں اغوا اور ایک سو سے زائد محب وطن شیعہ شہریوں کی اداروں کی غیر اعلانیہ اور غیر قانونی طور پر قید کیخلاف چہلم امام حسین (ع) کے مرکزی جلوس میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاج کا اہتمام آئی ایس او کراچی ڈویژن اور ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن کی جانب سے کیا گیا تھا۔ احتجاجی مظاہرے میں ہزاروں کی تعداد میں عزاداران امام حسین (ع) نے شرکت کی۔ اس موقع پر شرکاء سے علامہ احمد اقبال رضوی اور علامہ صادق رضا تقوی نے خطاب کیا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علامہ احمد اقبال رضوی کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت قانون و انصاف کی برملا تضحیک کر رہی ہے، عدالت عالیہ کے حکم کے باوجود ناصر شیرازی کو عدالت کے سامنے پیش نہیں کیا گیا اور مزید ایک ہفتے کی مہلت مانگ لی گئی، ناصر شیرازی کی صحت و سلامتی کے حوالے سے ہمیں بیشتر خدشات ہیں، پنجاب حکومت ظالموں کی حکومت ہے، جن پر قطعاََ اعتماد نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ناصر شیرازی ایک سیاسی جماعت کا مرکزی رہنما، ہائی کورٹ کا سینیئر وکیل ہے، اتحاد بین المسلمین کے لئے ناصر شیرازی کی کوششوں کی تمام سیاسی جماعتیں معترف ہیں، وہ ملک میں بڑھتی ہوئی تکفیریت کے خلاف للکار سمجھے جاتے ہیں، انہیں اسی جرم کی سزا دی جا رہی ہے، ہماری اطلاعات یہ ہیں کہ بے جرم و خطا قید کئے جانے والے پاکستان کے غیرت مند فرزند ناصر شیرازی اور وطن کے دیگر باوفا بیٹوں پر غیر انسانی تشدد بھی کیا جا رہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ رانا ثناء اللہ اور نواز لیگ کی پنجاب حکومت سن لے اگر ناصر شیرازی کو کسی قسم کا نقصان پہنچا تو اس کی تمام تر ذمہ داری نواز شریف، شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ پر عائد ہوگی، ناصر شیرازی سمیت دیگر مسنگ پرسنز کو حبس بے جا میں رکھا جانا، ان زیر کفالت مظلوم بوڑھے والدین، بیویوں، بہنوں، بھائیوں اور کمسن بچوں کے معاشی قتل کے مترادف ہے، یہ غیر قانونی تحویل ان شہریوں کے بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے، پاکستان کے آئین و قانون کے تحت کسی شہری کو اس طرح قیدی نہیں بنایا جاسکتا۔علامہ صادق رضا تقوی کا کہنا تھا کہ اگر ناصر شیرازی سمیت دیگر افراد پر کوئی الزام ہوتا تو عدالت میں پیش کئے جاتے، ان کے عزیز و اقارب حکمرانوں اور عدلیہ کے سامنے درخواستیں پیش کرچکے لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی، قانون کی خلاف ورزی کرنے والے یہ نام نہاد ادارے خدا کے قہر سے ڈریں کہ مظلوموں کی آہ سے عرش الٰہی بھی کانپتا ہے، ہم ہزاروں کی تعداد میں احتجاج کرتے عزادارن امام حسین (ع) چیف جسٹس آف پاکستان، چیف آف آرمی اسٹاف، صوبائی عدلیہ کے سربراہان سمیت سارے ذمہ داران سے اپیل کرتے ہیں کہ ان مظلوم و بے قصور محب وطن شہریوں کے ساتھ یہ ظلم و تشدد، قید و بند کا سلسلہ ختم کرائیں اور ان کی فوری آزادی کو یقینی بنائیں، یہ شہری پاکستان کا سرمایہ ہیں، یہ شہری پاکستان کا فخر ہیں، ان کی قدر کریں اور پاکستان میں قانون کی حکمرانی کو یقینی بنائیں، قائداعظم محمد علی جناح کے پاکستان کو جنگل کے قانون سے نجات دلائیں۔