وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصرعباس شیرازی ایڈووکیٹ ایک ماہ کی جبری گمشدگی کے بعد بخیروعافیت فیصل آباد سے بازیاب ہو گئے ہیں،ناصرشیرازی کے چھوٹے بھائی اور ان کی گمشدگی کیس کے مدعی علی عباس شیرازی کے مطابق اب سے کچھ دیر قبل وہ اپنے گھر باحفاظت پہنچ چکے ہیں، تفصیلات کے مطابق ایم ڈبلیوایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل اور سابق مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان سید ناصرعباس شیرازی ایڈووکیٹ جنہیں ٹھیک ایک ماہ قبل یعنٰی یکم نومبربروزبدھ کو واپڈا ٹاون لاہور سے سرکاری اہلکاروں کی جانب سے جبری طور پر اغواکیا گیا تھا آج یکم دسمبر پورے ایک ماہ کی اسیری کاٹ کرسربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی شب وروز کوششوں اور رابطوں، ایم ڈبلیوایم کے کارکنان اور ذمہ داران کی ملک گیر جہد مسلسل اورہائی کورٹ میں ان کا مقدمہ جانفشانی سے لڑنے والے وکلاء کی ٹیم بلخصوص فدا حسین رانا ایڈووکیٹ کی قانونی جنگ کی بدولت باحفاظت اپنے گھر پہنچ گئے ہیں،اغواءکاروں نے ناصر عباس شیرازی کے بھائی فخر شیرازی کو ناصر شیرازی سے فون کروایا کہ اس جگہ سے انہیں آ کر لے جائیں، فخر شیرازی بتائی گئی جگہ پر پہنچے تو ناصر شیرازی وہاں موجود تھے،ناصرشیرازی کی بازیابی کے لئے جہاں ایم ڈبلیوایم کے کارکنان نے ملک بھر میں پرزور احتجاج اور جدوجہد کی وہیں آئی ایس او کے مرکزی صدر انصرمہدی اور تمام برادران امامیہ کا کردار بھی لائق تحسین ہے، خدا وند متعال کی بارگاہ میں دعا ہے کہ ملت جعفریہ کے دیگر لاپتہ جوان بھی جلد اپنے اہل خانہ کے ہمراہ ہوں ۔