وحدت نیوز(اسلام آباد) امام بارگاہ باب العلم اسلام آبادمیں نمازیوں پر فائرنگ کے نتیجے میں شہید ہونے والے ممتاز قانون دان سید سیدین زیدی ایڈووکیٹ کی نمازہ جنازہ مسجد باب العلم آئی ایٹ مرکز میں ادا کر دی گئی۔ نماز جنازہ میں نامور علما، وکلاء اور صحافیوں سمیت مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما سیدعلی شاہ نے نماز جنازہ پڑھائی۔اس موقعہ پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے سیدین زیدی کی قومی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ سیدین زیدی کے اندر قوم کا بے پناہ درد موجود تھا۔ان کی مذہبی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔دہشت گردوں نے اس قوم کو اپنے ایک قیمتی اثاثے سے محروم کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلام آبادجیسے حساس علاقے میں دہشت گردوں کی یہ کاروائی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے منہ پر طمانچہ ہے۔اربوں روپے کی لاگت سے تیار کیے جانے والے سیف سٹی منصوبے کی اہمیت و افادیت کھل کر سامنے آگئی ہے۔نیشنل ایکشن پلان پر حکومتی گرفت ڈھیلی پڑ گئی ہے۔جو دہشت گرد عناصر کے حوصلوں میں تقویت کا باعث ہے۔ملک میں دہشت گردی کی نئی لہرتشویش ناک ہے۔نا اہل حکمران عوام کی جان و مال کے تحفظ کی بجائے اپنے اثاثوں کو بچانے کی فکر میں بے قرار ہیں۔دہشت گردی کے واقعات پاکستان کی سالمیت و استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔دہشت گردی کے خاتمے میں حکومت کا غیر سنجیدہ طرز عمل ارض پاک کو شدیدترین خطرات کی طرف لے جائے گا۔انہوں نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت میں دہشت گردوں کی یہ کاروائی کوئی معمولی واقعہ نہیں بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کی بدنامی کا باعث ہے۔اس واقعہ میں ملوث افراد کو فوری طور پر بے نقاب کر کے سولی پر چڑھایا جائے۔انہوں نے کہا کہ ہم ایک بیدار قوم ہیں اور اپنے حق کے لیے آواز بلند کرنا زندہ و بیدار قوموں کا خاصا ہے۔ ہم اپنے شہدا کے خون کاانصاف چاہتے ہیں۔ حکومت دہشت گردوں کے ساتھ مفاہمتی رویہ ترک کرے اور قانون وانصاف کے تقاضوں کے مطابق انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے