وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے بلوچستان کے رکن اسمبلی آغا رضا سے سیکورٹی واپس لینے پر شدید تشویش کااظہار کرتے ہوئے اسے بلوچستان حکومت کا اخلاقی دیوالیہ پن قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا یہ اقدام ایک ایسے رکن اسمبلی کی زندگی کو دانستہ طور پر نقصان پہچانے کی سازش ہے جنہیں مخصوص تکفیری گروہوں کی جانب سے پہلے ہی غیر معمولی خطرات لاحق ہیں۔اگر انہیں کسی بھی قسم کا نقصان پہنچا تو اس کی تمام تر ذمہ داری بلوچستان حکومت پر عائد ہوگئی۔بلوچستان میں ترقیاتی منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے حوالے سے آغا رضا کی اپنی ایک شناخت ہے۔یہی وجہ ہے کہ انہیں عوامی حلقوں میں بے پناہ مقبولیت حاصل ہے۔ان سے سیکورٹی واپس لینے کے اقدام پر لوگ اضطراب کا شکار ہیں۔اس غیر جمہوری اقدام پر بلوچستان اسمبلی کے سپیکر کوبھی اپنا آئینی کردار ادا کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا ہے بلوچستان کے وزیر اعلی ثنا اللہ خان زہری اقتدار کی کشتی کو ہچکولے کھاتا دیکھ کر بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔وزیر اعلی اپنے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش ہونے پر انتقامی کاروائیوں پر اتر آئے ہیں۔ وزیر اعلی کا منصب ان کو وراثت میں نہیں ملا بلکہ یہ ایک آئینی عہدہ ہے جس کی پاسداری کا انہوں نے حلف دیا ہوا ہے۔ذاتی کدورت پر اس طرح کی انتقامی کاروائیاں اختیارات کا ناجائز استعمال ہے جس پر انہیں جواب دہ ہونا پڑے گا۔انہوں نے کہا مطالبہ کیا کہ آغا رضا کو فوری طور پر سیکورٹی فراہم کی جائے۔