وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ڈی آئی خان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ خیبرپختونخواہ پولیس کی کارکردگی کو مثالی قراردینے والے خوش فہمی میں مبتلا ہیں۔ یہ صوبہ بھی پولیس گردی کے واقعات میں دوسرے صوبوں سے پیچھے نہیں ہے۔ اصلاحات لانے کے لیے عملی اقدامات کی ضرورت ہوتی ہے محض زبانی دعوے حقیقت کے عکاس نہیں ہوتے۔ خیبرپختونخواہ میں قانون و انصاف کی بجائے طاقت اور اختیارات کی حکمرانی کے لاتعداد واقعات آئے دن رقم ہو رہے ہیں جس پر توجہ کی ضرورت ہے۔ سی ٹی ڈی اور قانون نافذ کرنے والے دیگر ادارے چادر چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے بے گناہوں کو گھروں سے اٹھا کر کر لے جاتے ہیں اور پھر یا تو کئی کئی سال تک جبری گمشدہ افراد کا کوئی سراغ نہیں ملتایا پھر انہیں خودساختہ مقدموں میں الجھا دیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوٹلی امام حسین کی وقف زمین کو غیر قانونی طور پر انتقال کیا گیا۔ملت تشیع کو ریاستی جبر کا نشانہ بنا کر مسلکی تعصب کو ابھارنے کی کوشش کی جار ہی جسے روکنے کے لیے بابصیرت اور دانشمند علما اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ خیبرپختونخواہ حکومت کے اقدامات غیر تسلی بخش ہے جس کے باعث عوام عدم تحفظ اور غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہیں۔انہوں نے کہا کہ سانحہ قصور اور ماڈل ٹاؤن کے خلاف 17 جنوری کے احتجاج میں بھرپور شرکت کریں گے۔صوبہ پنجاب پولیس سٹیٹ بن چکا ہے۔پنجاب کی پولیس اور بیورو کریسی خود کو شریف خاندان کا ذاتی ملازم سمجھتی ہے۔یہی وجہ ہے کہ ریاستی اداروں کی تمام تر توجہ عوامی مسائل کی بجائے حکمرانوں کی خوشنودی حاصل کرنے میں صرف ہو رہی ہے۔