وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ کوئی بھی معاشرہ بغیر قانون کے آگے نہیں بڑھ سکتا، معاشرے میں نظم و ضبط کے لئے قانون پر عملدرآمد ضروری ہے، سابق وزیراعظم قانون کی عملداری کے خلاف نیا کلچر بنا رہے ہیں، اس طرح عدالتی نظام آگے نہیں بڑھ سکتا، اعلٰی عدلیہ کے فیصلوں کو دل و جان سے قبول کرنا چاہیے، جو تین دفعہ وزیراعظم بنا ہو، اُسے زیب نہیں دیتا کہ وہ عدلیہ کے خلاف چڑھ دوڑے، غلط کلچر کو پروان چڑھایا جا رہا ہے، گنے کا کاشتکار رُل رہا ہے، شوگر مل کا مالک تیزی سے ترقی کر رہا ہے، مزدور کا استحصال ہو رہا ہے، پاکستان کی زراعت کو کمزور کرنا پاکستان کو کمزور کرنے کے مترادف ہے، زراعت پر توجہ دینی ہوگی، حکمران کسانوں کو تکلیف دے کر پتہ نہیں کس کے ایجنڈے پر عمل کر رہے ہیں؟ جنوبی پنجاب میں ہسپتال اور صحت کی سہولیات ناپید ہیں، لوگ پریشان حال ہیں، جنوبی پنجاب کی محرومی ختم کرنے کے لئے الگ صوبے کا قیام ضروری ہے، اس سے لوگوں کی مشکلات دور ہوں گی، اس وقت پاکستان کے استحکام کے لئے الگ صوبہ ضروری ہے، جنوبی پنجاب کے علاقے چوٹی زیریں میں سکول، ہسپتال اور پینے کا پانی نہیں ہے، ہسپتالوں کی حالت بہت خراب ہے، الگ صوبہ بننے سے حالات بہتر ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری علامہ اقتدار حسین نقوی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل سلیم عباس صدیقی، مولانا ہادی حسین ہادی، ضلعی سیکرٹری جنرل سید دلاور عباس زیدی، مہر سخاوت علی اور دیگر رہنما موجود تھے۔
علامہ ناصر عباس کا مزید کہنا تھا کہ عزاداری سیدالشہداء ہمارا بنیادی حق ہے، جنوبی پنجاب کی پولیس نے شہریوں کا جینا دو بھر کر دیا ہے، رحیم یار خان میں ایک اے ایس آئی جوتوں سمیت امام بارگاہ میں داخل ہوتا ہے اور تمام لوگوں پر ایف آئی آر درج کرتا ہے، اس سے بڑا کوئی المیہ نہیں ہوسکتا، پنجاب حکومت نے ہمارے ساتھ بے بنیاد مقدمات خارج کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن ایسا نہیں ہوا، پاکستان ایک ایسا اسلامی ملک ہے، جہاں چرچ اور مندر میں پروگرام کرنے کے لئے کسی قسم کی کوئی اجازت کی ضرورت نہیں، لیکن مسجد اور امام بارگاہوں میں نواسہ رسول کا ذکر کرنا جُرم بن گیا ہے، مقامی ایس ایچ او سے لے کر آئی جی پولیس تک سب شہباز شریف کے نوکر ہیں، پاکستان کا قانون اور آئین مقدس ہے، لیکن یہ حکمران اس کی دھجیاں اُڑا رہے ہیں، تین بار وزیراعظم بننے والے کے بیٹے مفرور ہیں، اس طرح ملک نہیں چل سکتا، بھارت آئے روز ہمارے بارڈر پر حملہ آور ہے، امریکہ اور بھارت دونوں ملک کو کمزور کرنا چاہتے ہیں، اگر آئندہ الیکشن فری اینڈ فیئر ہوئے تو عوام اچھےلوگوں کو منتخب کریں گے۔
اُنہوں نے کہا کہ چور، شرابی، کرپٹ اور ڈاکو حکمرانی کے حق دار نہیں ہیں، ایم ایم اے کے حوالے سے کئے گئے سوال کے جواب میں علامہ ناصر عباس نے کہا کہ میں مذہب میں انتخابی نشان قرآن مجید کے نام پر ووٹ مانگنے کو دُرست نہیں سمجھتا، مذہب اس کی بالکل اجازت نہیں دیتا، اگر ہم بھی دوسروں کی طرح چالاکیاں شروع کر دیں تو ہمارے بھی دوسرے لوگوں کی طرح نئے نئے نام ہوں گے، ہم الیکشن میں بھرپور حصہ لیں گے، ہماری حکومتیں کشمیریوں کے ساتھ مخلص نہیں ہیں، کشمیر کمیٹی کی چیئرمین شپ رشوت کے طور پر دی جاتی ہے، حکمرانوں کے ایجنڈے میں اس کا کوئی حل نہیں ہے، عوام سے اپیل ہے کہ آئندہ الیکشن میں اچھے لوگوں کو منتخب کریں، اگر دونوں بُرے ہوں تو کم بُرے کا انتخاب کریں، ایسی حکومت ہو جو امریکہ اور بھارت کو اپنے قابو میں رکھ سکے، پاکستان کی خارجہ پالیسی مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، پاکستان اُس وقت مشکل حالات سے نکلے گا جب خود مختار ہوگا، روس، ترکی، چائنا، ایران کے ساتھ بلاک تشکیل دے، ملک میں آر اوز کے الیکشن کی بجائے قوانین کے مطابق الیکشن ہو، اگر اس بار دھاندلی زدہ الیکشن ہوئے تو ملکی سلامتی کے لئے خطرہ ہوگا۔