وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے جشن ولادت باسعادت حجت خدا حضرت امام مہدی ؑ کے موقع پرامت مسلمہ کے نام پیغام میں کہاہے کہ نیمہ شعبان در حقیقت منجی عالم بشریت امام عصر عج کی ولادت کایاد آورہے ،در حقیقت نیمہ شعبان اپنے ساتھ محروموں،مظلوموں اور مستضعفین عالم کےلئےامید کی نویدلیکر آتا ہے کہ اے مظلوموں ہمت نہ ہارنا،ناامید نہ ہونا،ظالموں کے مقابلے میں میدان خالی نہ چھوڑنا،ثابت قدم رہنا،فرعونوں کے ظاھری جلال اور طاقت سے مرعوب نہ ہونانا،اللہ سے مدد مانگو اور ثابت قدم رہو، یہ زمین اللہ کی ملکیت ہے اور وہ اپنے (متقی اور صالح ) بندوں میں سے جسے چاہتاہے زمین کا وارث بناتا ہے اور دنیا و آخرت کی سعادت صرف متقین لئے ہے۔ان آیات میں جو حضرت موسی ع کی اپنی قوم سے گفتگو ہے جب وہ فرعون کے ظلم کی چکی میں پس رہے تھے کہ تم اللہ سے مدد مانگو اور صبر یعنی فرعون کے ظلم و ستم کے خلاف مزاحمت کرو ۔بالآخر یہ تمہاری استقامت اور مزاحمت سے یہ فرعونی نظام سرنگوں ھو جائے گا امام عصر عج کا انتظار در اصل زمانے کے فرعونوں کے مقابلے میں مزاحمت کرنا ہے ۔
انہوں ے کہاکہ مجلس وحدت مسلمین بھی در حقیقت پاکستان کی سرزمین پر نفرت،تفرقہ،ناامنی،دھشت گردی ،ہر قسم کے ظلم و فساد لاقانونیت اور محروموں کے حقوق لے لئے مزاحمت کا نام ہے۔گزشتہ ایک دھائی اس بات پر گواہ ہے کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان میں استکباری قوتوں کے عزائم کی راہ میں ایک مضبوط resistance ہے ،ہم پاور پالٹیکس کے لئے میدان میں نہیں اترے بلکہ مزاحمت کے لیے اترےہیں۔گلگت بلتستان سے لیکر کرم ایجنسی ،ڈیرہ اسماعیل خان،پشاور اور خیبر پختونخواہ کے باقی شہر، اسی طرح سندھ ،بلوچستان ،پنجاب کے مظلوموں کی خاطر آواز اٹھانا، پاکستان کی تاریخ پورے ملک کے اطراف و اکناف سمیت پوری دنیا میں بے مثال دھرنے دینا ، طولانی لانگ مارچ کرنا اور اپنی قوم و ملت کو نا امید نہ ہونے دینا ، اہل سنت اور پاکستان میں بسنے والے دوسرے سب طبقات کے ساتھ اسٹریٹجک روابط کی بنیاد رکھنا اور عوامی جدوجہد کے ذریعے اپنی مظلومیت کو طاقت میں بدل کر یتیمان آل محمد ع اور عزاداری سید الشھداء ع اور وطن کے خلاف سازشوں کو ناکام بنانا یہ مجلس وحدت مسلمین کے قابل فخر کارناموں میں سے ہے ۔
انہوں نے مزید کہاکہ ہم ابھی آغاز راہ میں ہیں ۔ہم نے سب مظلوموں کو مزاحمت کے شجرہ طیبہ کے پلیٹ فارم پر اکٹھا کرناہے ۔ مظلوموں کا ایک عظیم محاذ تشکیل دینا ہے ۔ظہور امام عصر عج کی راہ میں رکاوٹوں کو راستے سے بٹانا ہے۔اپنی قوم وملت کو ایک باشعور اور بابصیرت قوم بنانا ہے۔قرآن و اہل بیت ع کی تعلیمات کے ذریعے تربیت کر کے ایک مقاوم اور شھید پرور قوم بنانا ہے۔ایک مضبوط کردار کی حامل قوم بنانا ہے۔ ولایت فقیہ جو کہ غیبت کبری میں یتیمان آل محمد ع اور مظلوموں کی پناہ گاہ ہے اس کی لوگوں کو درست تفہیم کے ذریعے ، ان کی ولایت فقیہ کی نسبت غلط فہمی کوو دور کرنا اور انہیں پیرو ولی فقیہ بنانا ہے تا کہ ہماری قوم مرکزی قیادت کے ساتھ متصلہوسکے ۔اور دنیا پرست بھیڑیوں اور مداریوں کی شیطانی اور ابلیسی قیادت کے دام کا شکارہونے سے بچ سکیں اور امام زمانہ عج کے ظہور کی زمینہ سازی کرنے والے طاقت ور ہوں۔ہم نے قرآن و اہل بیت ع رھائی بخش (آزادی بخش )پیام کو گھر گھر پہنچانا ہے ۔آپنے بنی اسرائیل کو زمانے کے فرعونوں کے غلبے سے رھائی دلانی ہے۔اپنے جوانوں کو حضرت علی اکبر ؑ نقش قدم پر چلنے والاجوان بناناہے۔انہیں پاک دامن بنانا ہے ۔اپنی خواتین کو حضرت فاطمہ زہراع اور حضرت زینب کبری ع کی سیرت پر چلنے والا بنانا ہے۔تعلیم و تربیت کی اہمیت کو اجاگر کر کے لوگوں کو بچوں کی تعلیم کی طرف لانا ہے۔بہرحال مزاحمت ایک وسیع میدان مبارزہ کی حامل ہے اور ابھی ہمیں بہت کام کرنے ہیں۔اے امام عصر عج ہم آپ سے عہد کرتے ہیں کہ ہم آپ کے عالمی انقلاب کے لیے شب و روز سعی و تلاش کریں گے ۔تا کہ غیبت ظہور میں بدلے اور پھر دنیا کو خلیفتہ اللہ ،انسان کامل اور امام معصوم کی حکومت نصیب ہواور پھر رجعت کا دور دیکھیں،امام حسین علیہ السلام کی حکومت دیکھیں ۔