وحدت نیوز (کراچی) کالعدم جماعتیں کس قانون کے تحت الیکشن لڑ رہی ہیں۔ پاکستان کو گرے ممالک کی لسٹ میں ڈالا جا چکا ہے مگر ملکی پالیسی ساز ادارے خواب خرگوش کے مزے لے رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی نے میڈیا سیل سے جاری بیان میں کیا، انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان میں واضح طور پر کہا گیا کہ کالعدم جماعتیں الیکشن نہیں لڑسکتیں اور نام بدل کر کام کرنے والی کالعدم جماعتیں بھی الیکشن میں شریک نہیں ہو سکتیں۔ پاکستان پہلے بھی عسکریت پسندوں کے ہاتھوں بھاری جانی اور مالی نقصان اٹھا چکا ہے۔اس کے باوجود کس طرح ان نام بدل کرآنے والی کالعدم جماعتوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت ملی ہے۔ایک جماعت کو الیکشن سے کچھ ماہ قبل عالمی دبائو پر کالعدم کیا گیا اور اس جماعت نے جب نئے نام سے سیاسی جماعت بنائی تو پہلے اس کو رجسٹر نہیں کیا گیا مگر الیکشن سے قبل ہی اس جماعت کو رجسٹرر کر لیاگیا۔یہ کون سی پالیسی ہے جس کے تحت ملک دشمن عناصر دہشت گردوں کو قانوں ساز اداروں میں پہنچانے کے انتظامات کئے جا رہے ہیں۔ ایک طرف دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑی جار ہی ہے دوسری طرف ان کو ریلیف دیا جار ہا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان اس دہرے معیار اور خطرناک پالیسی کی شدید مذمت کرتی ہے۔مجلس وحدت مسلمین وطن عزیز میں تکفیریت،شدت پسند ی اور مذہبی جنونیت کے خلاف جدوجہدکرتی رہے گی۔ ہم نے اپنے منشور میں نعرہ لگایا ہے کہ ہم پاکستان کو قائداعظم اور علامہ اقبال کا پاکستان بنائیں گے۔ایسا پاکستان جس میں برابری ہو۔ایک مسلم پاکستان جس کی خارجہ اور اندرونی پالیسی میں کسی ملک کے مفادات کا عمل دخل نا ہو بلکہ پاکستان اور پاکستانیوں کا مفاد سب سے اولین ترجیح ہو۔ایک ایسا پاکستان جو شدت پسند ی سے پاک ہو پرامن اور ترقی کرتا ہوا پاکستان مجلس وحدت مسلمین کی جدوجہد کا محور ہے۔