وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں عوامی جدوجہد پر یقین رکھنے والی ، محب وطن شخصیت آغا علی رضوی، شیخ کریمی اور شبیر انجینئر سمیت ایکشن کمیٹی کے دیگر ممبران کو شیڈول فور میں شامل کر کے دہشتگرد مخالف قوتوں اور محب وطن پاکستانیوں پر کاری ضرب لگائی ہے۔ آغا علی رضوی گلگت بلتستا ن کے عوام کی توانا آواز ہے جو حقوق سے محروم استحصال کے شکار گلگت بلتستان کو قومی دھارے میں شامل کرانے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں اور خطہ دشمن پالیسیوں کے خلاف سرگرم عمل ہے۔
انہوں نے روز اول سے ہی اتحاد و وحدت کی آواز بلند کی اور دہشتگردوں کے خلاف جاری آپریشنز کی ہمیشہ اخلاقی پشت پناہی کی ہے۔ وہ بلاتفریق مسلک و مذہب مظلوموں کے حقوق کی جنگ لڑنے والی شخصیت ہے انہیں مجوزہ طور پر شیڈول فور میں شامل کرنے والے اداروں نے ظلم کیا ہے۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کی محافظت پر انکی خدمات کو سراہاجاتا لیکن افسوس کی بات ہے انہیں وطن دشمنوں کی صفوں کھڑا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ گلگت بلتستان میں شیڈول فور کا استعمال سراسر سیاسی بنیادوں پر ہو رہا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین کے رہنماوں پر شروع دن سے ہی شیڈول فور نافذ کر کے سیاسی جدوجہد کا حق چھیننے کی کوشش کی گئی ہے۔ ہم مقتدر حلقوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ گلگت بلتستان پاکستان کا حساس ترین علاقہ اور اثاثہ ہے یہاں کے عوام کو حقوق دینے اور قومی دھاریں میں شامل کرنے کے لیے عملی اقدامات اٹھائیں۔ اس خطے کے عوام کو مایوسی کی طرف نہ دھکیلیں۔ یہ عوام پاکستان کے محب وطن اور مدافع ہیں۔ یہاں پر عوامی حقوق کے لیے عوامی جدوجہد کرنے والی شخصیات کا گھیرا تنگ کرنے کی کوشش نہ کرے۔جی بی کی صوبائی حکومت آغا علی رضوی، خطے کی سالمیت اور عوامی حقوق کے لیے جدوجہد کرنے والوں کے لیے سکیورٹی تھریٹ بن چکی ہے۔ سکیورٹی ادارے خطے کی سیاسی اور عوامی شخصیات کی سکیورٹی کے ذمہ دار ہیں۔