وحدت نیوز(کچورا) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما و علماء کونسل کچورا کے سئنیر رہنما علامہ اعجاز حسین بہشتی کا کچورا یوتھ آرگنائزیشن و علماء کونسل کچورا کے زیر اہتمام سہ روزہ مجلس عزا بمناسبت اسد عاشورا کی پہلی مجلس سے جامع مسجد کچورا میں خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سلام ہو ان جوانوں اور بزرگوں پر جنہوں نے اپنی تمام تر مصروفیات کو چھوڑ کر عزاداری اور اسد عاشورا کو زندہ رکھنے کے لئے یہاں جمع ہوئے ہیں اور مجلس عزاء کا اہتمام کیا ہے، جان لیں عزاداری کو برپا کرنے اور فرش عزا پر بیٹھنے کی سعادت ہر کسی کو نصیب نہیں ہوتی سوائے اس خوش نصیب کے جن کو حضرت فاطمہ زھرا سلام علیہا دعوت دیتی ہے، آج آپ خود ملاحظہ کریں کی ساری دنیا سے لوگ گلگت بلتستان میں سیر و تفریح کی غرض سے آئے ہوئے ہیں لیکن ہم نے دنیا سے منہ موڑ کر فرش عزاء بچھایا ہوا ہے تاکہ ہم دین شناسی، امام شناسی اور عقائد کے شکوک و شبہات کو دور کر سکیں اور علوم اسلام و اہلبیت سے سیراب ہو سکیں اور دنیا کو بتا سکیں کی علوم اہلیبیت و عشق اہلیبیت کیا ہے. عزاداری سید شہداء کے بغیر ہماری زندگی ادھوری ہے، عزاداری ہماری حیات ہے اس کے بنا ہماری مثال اس مچھلی جیسی ہے جسے پانی سے نکال دیا جائے۔
انہوں نے مزید کہاکہ ہمیں اپنے آباواجداد پر فخر ہے جنہوں نے ھر مشکل سے گزر کر اس عزاداری کو ہم تک پہنچایا ہے خصوصاً ایام اسد عاشورا کو جس کی مثال دنیا میں اور کہی نہیں ملتی اس وقت ہم سب پر فرض ہے خصوصاً جوانوں پر کہ وہ ایام اسد عاشورا اور محرم کو زندہ رکھیں اور ہر سال مجلس عزا کے دائرے کو بڑھائیں تاکہ ہم درس کربلا سے اپنی اور آئندہ آنے والی نسلوں کی تربیت کر سکیں.علامہ اعجاز حسین بہشتی کا مزید کہنا تھا کہ دین کی تبلیغ کرنا اور اس کی حفاظت کرنا ہم سب پر فرض ہے، اس کار خیر میں آج کچورا کے جوانوں کو آگے دیکھ کر ہمیں خوشی ہوتی ہے کیونکہ یہی جوان ہمارے مستقبل کی امید ہے اور جس معاشرے میں جوان بیدار اور متحرک ہوں وہ معاشرہ ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہوجاتا ہے، جوان اگر مستقل مزاجی سے کام کریں تو معاشرے سے تمام برائیاں بھی ختم ہوسکتی ہیں اور اتفاق و اتحاد کی فضاء کو بھی قائم کیا جاسکتا ہے۔