وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی نے قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی کی 30 برسی کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ دشمن قوتوں نے سمجھا تھا کہ قائد عارف حسین الحسینی کو شہید کرکے وہ ان کی فکر کو ختم کر دیں گے لیکن ایسا نہ ہوا، کیوںکہ ان کی فکر امام حسین علیہ السلام اور امام علی علیہ السلام کی فکر تھی، جو اللہ کی فکر تھی، اس کو کوئی کیسے ختم کرسکتا ہے۔؟ تیس سال گزرنے کے باوجود شہید کے پروانے ان کی فکر کو زندہ رکھے ہوئے ہیں، قائد شہید کا راستہ نہیں چھوڑیں گے۔ شہید قائد کے معنوی فرزندوں نے اپنے قائد کا پرچم گرنے نہیں دیا، ہم عہد کرتے ہیں کہ اپنے خون سے اس فکر کو آگے بڑھائیں گے۔ شہید کی فکر امت اور ملت کی تربیت کر رہی ہے۔
علامہ احمد اقبال نے کہا کہ امریکہ، اسرائیل اور بعض عرب ریاستیں جو شہید کی فکر کو ختم کرنا چاہتی تھیں، لیکن شیہد کے فرزندوں نے ان کو اپنے ارادوں میں ناکام بنا دیا ہے، آنے والی نسلیں اس فکر کو لیکر آگے بڑھیں گی، شہید کا نظریہ اسلام کا نظریہ ہے، جس میں کبھی کمزوری نہیں ہونے والی۔ علامہ عارف اخلاص کا پیکر تھے، انہوں نے لوگوں کو اپنی جانب نہیں بلکہ اسلام کی طرف بلایا ہے، اللہ کی طرف بلایا۔ ان کی زندگی کا خلاصہ کیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ وہ بابصیرت انسان تھے، انہیں معلوم تھا کہ دشمن ملکی اور عالمی سطح پر عالم اسلام کے خلاف کیا سازشیں کر رہا ہے، انہیں معلوم تھا کہ اسلام کے خلاف دشمن امریکہ، بعض عرب ریاستیں اور تکفیری سوچ رکھنے والے کیا سازشیں کر رہے ہیں۔
ایم ڈبلیو ایم کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ شہید کا نظریہ جہد مسلسل کا نام ہے، آگے بڑھنے کا نام ہے۔ عارف حسینی نے امام خمینی کی فکر کو آگے بڑھایا، پسے ہوئے طبقے کو اٹھایا، مظلوموں کی آواز بنے۔ شہید میدان عمل کے مرد مجاہد تھے۔ ایک ایسے عالم تھے تو جو میدان عمل میں دشمن کے مقابلے میں سیسہ پلائی ہوئی دیوار تھے۔ مجلس وحدت سیاسی میں میدان میں وارد ہوگی، مکمل رول ادا کرے گی، خارجہ پالیسی سے لیکر داخلہ پالیسی تک اپنا اثرورسوخ پیدا کریں گے، اپنے ملک کو بیرونی طاقتوں سے آزاد کرائیں گے۔ اقبال و قائداعظم کی سوچ کو آگے بڑھائیں گے۔ ہم تکفیریت کو پاکستان کا دشمن سمجھتے ہیں، ان کے سامنے گھٹنے ٹیکے ہیں نہ ٹیکیں گے۔ ہمیں مجبور کیا گیا کہ تکفیری لوگوں سے ملیں، لیکن ہم نہیں ملے۔ نہ ہی ہم تکفیری سوچ کے حامل لوگوں سے کبھی ملیں گے۔ میدان سیاست کا کارواں قائد شہید کے ویژن کے مطابق آگے بڑھ رہا ہے۔