وحدت نیوز (اسلام آباد) بظاہر نحیف اور کمزور نظر آنے والے مفتی جعفر حسین چٹان سے بھی مضبوط ارادے کے مالک تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں واحد طاقتور ترین قائد مفتی جعفر حسین ہی تھے جنہوں نے اسلام آباد میں ضیاءالحق جیسے آمر کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اگر آج مفتی جعفر حسین ہم میں ہوتے تو ہماری ملت ان مسائل اور پریشانیوں کا شکار نہ ہوتی، انہوں نے اپنی محنت، ولولے اور مصمم ارادے سے پوری ملت تشیع پاکستان کو ایک لڑی میں پرو دیا تھا،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے قائد ملت جعفریہ مرحوم مفتی جعفر حسین اعلی اللہ مقامہ کی35ویں برسی کے موقع پر مرکزی سیکریٹریٹ سےمیڈیا کو جاری بیان میں کیا۔
علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ دشمن نے ہماری ملت کے خلاف سازش کی اور ہماری بہادر، خوددار اور غیرت مند ملت کا شیرازہ بکھیر کر رکھ دیا گیا، لیکن آج مجلس وحدت اپنے مرحوم قائد مفتی جعفر حسین کے افکار پر عمل پیرا ہے اور آج بھی مجلس وحدت بکھری ہوئی ملت کو ایک لڑی میں پرونے کیلئے مصروف عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لئے یہ اعزاز کی بات ہے کہ ہم ملت کو متحد کرنے میں کافی زیادہ حد تک کامیاب ہوئے ہیں اور آج ہمارے ماتمی نوجوان، ہمارے ذاکرین عظام، ہمارے جید اور دردمند علما کرام، ہمارے صالح اور باشعور نوجوان ہمارے ساتھ ہیں اور ہم سب ایک پلیٹ فارم پر متحد ہیں۔
انہوں نےمزید کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کوئی جماعت یا گروپ نہیں بلکہ ایک پلیٹ فارم ہے جس پر ہم نے ملت کو متحد کرنا ہے، اس حوالے سے ہم تمام زعما ملت، عمائدین، بزرگان سے رابطے میں ہیں اور انشاءاللہ وہ دن تاریخ کی یہ بوڑھی آنکھیں دیکھیں گی جب ملت تشیع پاکستان ویسے متحد ہو گی جیسے مفتی جعفر حسین نے اسے متحد کیا تھا اور شہید علامہ عارف حسین الحسینی نے اسے بام عروج پر پہنچایا تھا۔ علامہ راجہ ناصر عباس نے نوجوان سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ملت کے تمام افراد کو قومی دھارے میں شامل کرنے کیلئے کردار ادا کریں، ملت تشیع کی بقا اتحاد میں ہے، دشمن نے ہمیں گروپوں میں تقسیم کر کے ہماری قتل وغارت کا بازار گرم کر دیا، ہم تقسیم تھے اس لئے اسے اپنی جارحیت کے ارتکاب کا موقع ملا لیکن اب نہیں، اب ملت جعفریہ پاکستان بیدار ہو چکی ہے اور دشمن کے عزائم جان چکی ہیں۔