وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے محرم الحرام 1440 ہجری کی مناسبت سے اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ ایام محرم 61 ہجری میں کربلا کی سرزمین پر رونما ہونیوالے عظیم واقعے کی یاد دلاتے ہیں، جس میں امام حسین (ع) نے کربلا کے ریگزار میں عظیم قربانی دیکر اسلام کو تا قیامت کیلئے حیات بخش دی اور اسلام کو نئی زندگی دی، واقعہ کربلا ہمیں اس بات کی طرف دعوت دیتا ہے کہ ہم اسلام پر ہر چیز کو قربان کرسکتے ہیں، لیکن اسلام کو کسی چیز پر قربان نہیں کرسکتے، اس راستے میں اگر جان بھی دینا پڑ جائے تو دریغ نہ کریں، امام حسین علیہ السلام نے زمین کربلا پر تمام دینی تعلیمات کو نئی زندگی اور نئی روح دی، امام حسین علیہ السلام نے ہمیں کربلا کے میدان میں سبق دیا کہ انسانیت اور مظلوموں کی خاطر قیام کریں۔
اپنے پیغام میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ایثار اور وفا کے اعلیٰ ترین نمونے ہمیں کربلا میں ملتے ہیں، کربلا اور امام عالی مقام حضرت امام حسین علیہ السلام کی ذات گرامی رہتی دنیا تک کے حریت پسندوں اور غیور مسلم امہ کے لئے مشعل راہ ہیں، امام عالی مقام نے ظلم و استبداد کے سامنے اپنے بہتر جانثاروں کیساتھ قیام کرکے دنیائے انسانیت کو یہ درس دیا کہ ظالم چاہے کتنا ہی طاقتور کیوں نہ ہو، اس کے سامنے کلمہ حق کے لئے ڈٹ جانے کا نام ہی حسینیت ہے، کربلا حریت پسندوں کی درس گاہ ہے، آج دنیا بھر میں جتنی بھی حریت کی تحریکیں چل رہی ہیں، ان کا مرکز محور امام عالی مقام کی ذات اقدس ہے۔ انہوں نے کہا کہ یزید کسی شخص کا نام نہیں بلکہ ایک فاسق فاجر اور ظلم و بربریت کا کردار ہے، استعماری طاقتیں آج کی یزیدی فکر کی پیروکار ہیں، ان کیخلاف آواز اٹھانا اور میدان عمل میں رہنے کا نام ہی حسینیت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کشمیر، فلسطین، شام، یمن میں مسلمانوں کی نسل کشی کے پیچھے چھپے کردار یزید کے پیروکار ہیں، جو نہتے مسلمانوں کی نسل کشی میں مصروف ہیں، وطن عزیز میں دہشت گردی اور فرقہ واریت کو ہوا دینے والے بھی دراصل اسی فکر کے پیروکار ہیں، جنہوں نے کربلا میں نواسہ رسول اور خاندان رسالت کے گلے کاٹے۔ انہوں نے کہا کہ امام عالی مقام (ع) نے میدان کربلا میں رہتی دنیا تک کی یزیدی قوتوں کو للکارتے ہوئے یہ پیغام دیا کہ جو دنیا بھر کے حریت پسندوں کے لئے قیامت تک مشعل راہ ہے کہ ذلت ہم سے دور ہے اور مجھ (حسین) جیسا، یزید جیسے کی بیعت نہیں کرسکتا، آج ہمیں فکر حسینی پر عمل کرتے ہوئے آپس میں اتحاد و یکجہتی کو فروغ دے کر دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملانا ہوگا، خدا ہمیں ہر دور کے ظالموں کیخلاف میدان عمل میں حسینی کردار ادا کرنے کی توفیق دے۔