وحدت نیوز (اسلام آباد) گلگت بلتستان کے عوام کو نظر انداز کرنے والے دراصل پاکستان کی استحکام و سلامتی کے خیر خواہ نہیں،ملک قوم کے لئے اپنے جوانوں کی جانوں کا نذرانہ دینے والوں کو فراموش کرنے والے ناعاقبت اندیش حکمرانوں نے سوائے طفل تسلی کے اس قوم کو کچھ نہیں دیا،یہ دنیا کی واحد قوم ہے جو سترسالوں سے الحاق پاکستان کی جنگ لڑی رہے ہیں،اور اسی جرم کی پاداش میں یہ پابند سلاسل بھی ہوتے ہیں، پاکستان سے محبت کرنے والے لاکھوں لوگوں کو ستر سالوں سے ان کے بنیادی آئینی حقوق سے محروم رکھنا کہاں کا انصاف ہے ۔ گلگت بلتستان کے غیور عوام ریاست سے آئینی حقوق کے مستقل حل چاہتے ہیں ۔ چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کی گلگت بلتستان ایشو پر توجہ قابل ستائش ہے، ان خیالا ت کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری گزشتہ روز سپریم کورٹ میں گلگت بلتستا ن ایشو پر دائر درخواست کے ریمارکس پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا ۔
انہوں نے کہا کہ جب تک پاکستان کی مقتدر قوتیں اور تمام سیاسی جماعتیں مل کر گلگت بلتستان آئینی حقوق پر لائحہ عمل نہیں دیں گی تب تک اس مسلئے پر سنجیدہ پیش رفت ممکن نہیں۔عالمی دباو کے پیش نظر ہم نے لاکھو ں لوگوں کے آئینی حقوق سلب کررکھے ہیں،ہم پہلے ہی بہت دیر کر چکے ہیں نصف صدی سے زیادہ عرصہ ایک علاقے کو بنیادی و آئینی حقوق سے محروم رکھ کر بہت زیادتی کی گئی ہے۔اب مذید ان کو محروم رکھنا خطرناک ثابت ہو سکتاہے ۔ گلگت بلتستان کی موجودہ نسل تعلیم یافتہ اور باشعورہیں یہاں کے بسنے والوں کا ایک ہی سوال ہے کہ ہمارا کیا قصور ہے کہ ہمیں اتنے عرصے سے آئینی شناخت سے محروم رکھا گیا ہے گلگت بلتستان میں یہ مطالبہ اب روز بہ روز قوت پکڑتا جارہا ہے کہ جلد از جلد گلگت بلتستان کے باشندوں کو باقی پاکستانیوں کی طرح آئینی شناخت اور اس علاقے کو باقی صوبوں کی طرح مکمل حقو ق و اختیارت دئیے جائیں مجلس وحدت مسلمین پاکستان بطور پاکستانی مذہبی و سیاسی جماعت گلگت بلتستان کے عوام کے آئینی حقوق کی مکمل حمایت کرتی ہے ۔اور ہر پلیٹ فارم پر گلگت بلتستان کے محب وطن عوام کی آواز کو بلند کرتی رہے گی ۔