اسلام آباد( وحدت نیوز)وزیراعظم کا امت مسلمہ کے تنازعات میں ثالثی کرنے کا بیان خوش آئند ہے لیکن طول تاریخ میں سعودی روایات اس سے مختلف ہیں،یمن میں جاری مسلمانوں کی نسل کشی کے پیچھے امریکہ اسرائیل اور آل سعود ملوث ہیں،آل سعود اپنی بادشاہت بچانے کے لئے ان استعماری طاقتوں کے ہاتھوں یرغمال ہے،قرض دینے والاکبھی قرضدار کے شرائط پر قرض نہیں دیگا،ہم اس حوالے سے حکومت کی عملی کوششوں کے منتظر ہیں،ہمیں کسی بھی ملک کی جنگ میں فریق بن کر تنازعات میں اضافہ کرنے سے گریز کرنا چاہئے ان خیالات کا اظہار سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے حالیہ بیان پر میڈیا سیل سے جاری بیان میں کیا انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کے مابین تنازعات کا حل صرف اور صرف ڈائیلاگ سے ہی ممکن ہے،استعماری قوتوں نے مسلم ممالک کو باہم دست وگریباں کرکے اپنے مفادات حاصل کئے، سعودی ولی عہد خود اس بات کا اعتراف کر چکا ہے کہ ہم نے افغان وار میں مغرب کے مفادات کے خاطر شدت پسندی کو پرموٹ کیا،بدقسمتی سے عرب ممالک کے بادشاہ مغربی طاقتوں کے غلام بن کر مسلم امہ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے میں مصروف ہیں،لیبیا،تیونس،عراق اور افغانستان میں تباہی مچانے کے بعد دشمن کی نگاہیں اب وطن عزیز پر مرکوز ہیں،ایسے میں ہماری لیڈر شپ کو پھونک پھونک کر قدم رکھنا ہوگا،ہم ابھی تک افغان جہاد کے قرض اتارنے میں مصروف ہیں،ایسے میں اگر مشرقی وسطیٰ کے ڈرٹی وار کا حصہ بنا تو اس کے نتائج انتہائی خوفناک نکلیں گے،
یمن میں فوری جنگ بندی اور یمنی مظلوم عوام کو جلد از جلد ریلف پہنچانے کی عملی کوششیں کی جانی چاہیں ہم اس حوالے سے حکومت کے تمام اقدامات کی تائید کریں گے۔
آل سعود اپنی بادشاہت بچانے کے لئے ان استعماری طاقتوں کے ہاتھوں یرغمال ہے، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری