وحدت نیوز (لاہور) ملت جعفریہ کےسرکردہ افراد کی جبری گمشدگی پر مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان سید ناصر عباس شیرازی کا دو ٹوک موقف، لاہور پریس کلب پر چیئرمین امامیہ آرگنائزیشن پاکستان رضی العباس شمسی کی جبری گمشدگی کے خلاف احتجاجی مظاہرے سے سے خطاب کرتے ہوئے سید ناصرشیرازی نے گرجدار آواز اور بے باک لہجے میں ببانگ دہل یہ اعلان کیاکہ ملت جعفریہ کو دیوار سے لگانے کی کوشش کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے ہمیں سوائے اللہ ربّ العزت (ج) کے کسی کا بھی خوف نہیں ہے ،اگر ہم جبری گمشدگی کے خلاف بات کرتے ہیں تو ہم پاکستانی آئین کے تقدس اور احترام کی بات کرتے ہیں ،اگر ہم میں سے کسی نے کوئی جرم کیا ہے تو لاؤ ہمیں عدالتوں میں پیش کرو،جو عدالت پاکستان کے وزیر اعظم کو سزا دے سکتی ہے وہ جرم ثابت ہونے پر ہمیں بھی سزا دے سکتی ہے، کسی بھی پاکستانی کو اسکے مسلک کی وجہ سے لاپتہ کرنا عدالتوں کے عزت اچھالنے کے مترادف ہے، سزا دینے کا اختیارصرف معزز عدالتوں کو ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس فخرِ جوانانِ ملت جعفریہ پاکستان، مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین سید ناصر عباس شیرازی خودبھی ایک ماہ تک جبری گمشدگی کا شکار رہے اور پھر ناصر ملت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے حکم پر مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے شدید احتجاج اور مکمل قانونی جدوجہد کے بعد اغوا کاروں نے مجبوراً اس بے باک سید زادے کو رہا کردیا۔