وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے اپنی تاسیس سے لے کر اب تک ہمیشہ ملک میں آئین و جمہوری اقدار کی پاسداری کی ہے اور ملک دشمن عناصر،تکفیریت،دہشت گردی، لاقانونیت، کیخلاف آواز اٹھائی اور حقیقی عوامی مسائل کے حل کے لئے عملی کوششیں کی ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا تین روزہ مرکزی تنظیمی کنونشن بعنوان جانثاران امام عصر کنونشن کا انعقاد بتاریخ 31.30.29 مارچ کو اسلام آباد میں منعقد کیا جارہاہے جس میں پاکستان بھر سے آئے ہوئے تنظیمی عہدیداران اپنا حق رائے دہی استعمال کرتے ہوئے جماعت کے لئے نئے مرکزی سیکرٹری جنرل کا انتخاب کریں گے۔ پارٹی سیکرٹری جنرل کا اعلان اور ان کے پالیسی ساز خطاب سمیت بین المسالک ہم آہنگی کے فروغ کے لئے ایک اہم کانفرنس بعنوان ’’وحدت اسلامی کانفرنس‘‘ کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس میں ملک بھر سے مختلف مکاتب فکر کے علما، دانشورحضرات، سیاسی وسماجی شخصیات اور تنظیمی عہدیداران خطاب کریں گے۔ اس حوالے سے ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویزن رہنماوں و کارکنان کی بڑی تعداد کنونشن میں شرکت کرنے کیلئے بروز جمعرات کراچی سے اسلام آباد رکاروان کی صورت میں روانہ ہو نگے۔ ان خیالات کا اظہار علامہ باقر عباس زیدی، مولانا صادق جعفری، مولانا علی انور جعفری، مولانا غلام عباس، علامہ مبشر حسن، ناصر الحسینی، احسن عباس رضوی سمیت دیگر نے وحدت ہاوس کراچی میں جاری نیوز کانفرنس خطاب میں کیا۔
علامہ باقر عباس کا کہنا تھا کہ کراچی، کوئٹہ، ڈیرہ اسماعیل خان، راولپنڈی اور ملک کے دیگر شہریوں میں مسلسل جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ ہے۔ گذشتہ 2 ہفتے کے دوران کراچی میں وجاہت عباس، ڈیرہ اسماعیل خان میں قیصرعباس شاہ، دلاور علی، غلام عباس اور غلام قاسم، راولپنڈی میں ثاقب بنگش، کوہاٹ میں آصف حسین ایڈوکیٹ جبکہ کل کوئٹہ میں بلوچستان یونیورسٹی کے سپرنٹنڈنٹ حسین شاہ کو بے دردی سے گھات لگا کر نشانہ بنایا گیا۔ سر عام ٹارگٹ کلنگ کی یہ واردتیں لمحہ فکریہ ہیں۔ شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے ان حالیہ واقعات کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ پے در پے واقعات کے باوجودسکیورٹی اداروں سے ا ن شہروں میں سیکورٹی رٹ قائم نا ہو سکی گذشتہ چند روز سے دہشتگردی کا ایک نا رکنے والا سلسلہ دوبارہ شروع ہوا۔ شہر قائد میں معروف اہل سنت عالم دین مفتی تقی عثمانی پر قاتلانہ حملہ کیا گیا جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ ہم اس سانحے میں شہید ہونے والے سکیورٹی اہلکاروں کے اہل خان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ بھارت نے حالیہ جنگی جارحیت کی ناکام کوشش میں پاکستان کی مسلح افواج کے ہاتھوں جس ذلت کا سامنا کیا ہے۔ اس سے مودی سرکار بلبلائی ہوئی ہے اور اپنی شکست کا بدلالینے کیلئے پاکستان میں موجود اپنے ایجنڈوں کے ذریعے ملکی سلامتی اور استحکام کو تہہ وبالا کرنے کے درپہ ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ مفتی تقی عثمانی پر قاتلانہ حملے بعد شیعہ علمائے کرام، قائدین اور اکابرین کو بھی سخت سکیورٹی تھریٹس ہیں۔ افسوس عظیم علمائے کرام کی قیمتی جانوں کے نقصان کے باوجود حکومت اور سکیورٹی ادارے فعال شیعہ علماء، اکابرین اور قائدین کی حفاظت میں کوتاہی برت رہے ہیں،طویل عرصہ سے شہر قائد میں شیعہ علماء اور قائدین کی سکیورٹی واپس کی گئی ہے جسے سخت سکیورٹی خدشات کے باوجود بحال نہیں کیا جارہا۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی صورت میں تمام ترذمہ داری صوبائی حکومت پر عائد ہوگی۔ ہم وزیر اعلیٰ سندھ اور آئی جی سندھ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت اور سکیورٹی ادارے ہمارے صبر کا مذید امتحان نا لیں۔ ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ ہم اس دہشت گردی کیخلاف ناختم ہونیوالے احتجاج کا سلسلہ شروع کریں۔ ہم وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ حالیہ شیعہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث قاتلوں کو فور ی طور پر گرفتار کیا جائے اور شہداء کے خاندانوں کی مالی سرپرستی کی جائے۔ وہ فعال شیعہ علمائے کرام، قائدین اور اکابرین کی فول پروف سکیورٹی کا فوری بدوبست کریں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچاجاسکے۔