وحدت نیوز(سکردو)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مرکزی اور صوبائی رہنماوں کے ہمراہ وحدت آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کو ستر سالوں سے آئینی حقوق سے محروم رکھا گیا ۔ ایک طویل عرصے کے انتظار کے بعد سپریم کورٹ نے جو فیصلہ دیا اس پر عملدرآمد نہ کرنا ظلم ہے ۔
ان کاکہناتھاکہ گلگت بلتستان کے عوام پر مختلف ناموں سے آرڈرز نافذ کیے گئے ، یہاں کے عوام اب کسی آرڈر کو تسلیم نہیں کریں گے ۔ یہاں کے عوام کو ان کی خواہشات اورامنگوں کے مطابق حقوق دئیے جائیں اور انہیں محروم رکھنا پاکستان کے حق میں نہیں ۔ گلگت بلتستان کے عوامی مطالبات اور خواہشات کے مطابق حقوق نہ دینا ریاست کے اصولوں اور انسانی حقوق کے منافی ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کے بعدیہاں کی زمینوں ، میدانوں ، پہاڑوں اور جنگلات پر ناجائز قبضہ کرنا ظلم ہے، جس پر خاموش نہیں رہا جاسکتا ۔ یہاں کی زمینیں یہاں کے عوام کی ملکیت ہے ان سے چھیننے کی کوشش نہ کی جائے ۔
انہوں نے کہا کہ عوامی حقوق کے لیے جدوجہد کرنے والوں کے خلاف شیڈول فور کا استعمال قابل مذمت اور ناقابل برداشت ہے ۔ شیڈول فور کا استعمال شرپسندوں پر کیا جانا چاہیے لیکن یہاں پر امن علماء اور عوامی حقوق کے لیے جدوجہد کرنے والوں کے خلاف سیاسی حربے کے طور استعمال ہو رہا ہے ۔ عوامی استحصال کے لیے شیڈول فور کا اطلاق بند کیا جائے ۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ یہاں کے عوام نے بلتستان یونیورسٹی کے سینکڑوں کنال اراضی مفت میں دے دی لیکن یونیورسٹی انتظامیہ کی بدانتظامی اور سستی افسوسناک ہے ۔ اس حوالے سے عوامی تحفظات اہم اور توجہ طلب ہیں ۔ بلتستان یونیورسٹی کو کمزور کرنے کی کوشش ناقابل برداشت عمل ہے ۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ بلتستان یونیورسٹی کو ایک ایچ ای سی کے معیارات کے مطابق ایک بہتر تعلیمی ادارہ ثابت کرانے کے لیے فوری عملی اقدامات کریں ۔ لور سٹاف کی تقرریوں پر جن علاقوں کے عوام نے زمین دی ہے وعدہ کے مطابق انہیں ترجیح دی جائے اور دیگر تمام تقرریوں پر حکومتی و سیاسی اور دیگر دباو سے بالا تر ہومیرٹ پر تقرریوں کو یقینی بنائی جائے ۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں سیاحت ایک انڈسٹری کی صورت اختیار کر سکتی ہے لیکن مقتدر حلقے اس معاملے سے سنجیدہ نہیں ۔ سیاحت کے سیزن میں پی آئی اے کے کرایوں میں ہوشربا اضافہ اس خطے کے خلاف سازش ہے ۔ پی آئی اے کے کرایوں میں کمی کے ساتھ دیگر نجی ہوائی کمپنیوں کو یہاں ایکسیز دی جائے تاکہ پی آئی اے کی اجارہ داری ختم ہو ۔ کرگل لداخ روڈ کی واہ گزاری سے یہاں سیاحت میں بہتری آسکتی ہے اسے فوری طور پر کھولا جائے ۔ پاکستان کے تمام بارڈز کھلے ہوئے لیکن صرف گلگت بلتستان کے بارڈرز کو بند رکھنا یہاں کے عوام پر ظلم ہے ۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مزید کہا کہ چیف اپلیٹ کورٹ گلگت بلتستان اور میں چیف جسٹس کی تقرری میرٹ کی بنیاد پر کی جائے اور چیف الیکشن کمیشن کی تقرری بھی تمام سیاستی جماعتوں کی مشاورت کے بعد عمل میں لائی جائے ۔ انہوں نے مزید مطالبہ کیا کہ گلگت اسکردو روڈ کی بروقت تکمیل اور معیاری کام کو یقینی بنایا جائے ۔