شیعہ سنی محبان اہل بیتؑ کی اکثریت اور ایران کا پڑوسی ہونے کے باعث پاکستان کومغربی سازشوں کا زیادہ سامنا ہے،علامہ راجہ ناصرعباس

27 December 2019

وحدت نیوز (کراچی) بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے 143ویں یوم ولادت کے موقع پر مجلس وحدت مسلمین ضلع جنوبی کراچی کے تحت سمپوزیم ’’پاکستان کی عالمی اہمیت اور درپیش چیلنجز‘‘کا انعقاد کیتھولک کلب سولجر بازار پر کیا گیا ۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی کچھ ایسی خصوصیات ہیں جو اسے علاقائی اور عالمی سطح پر اہم بناتی ہے ۔ انہی خصوصیات کی وجہ سے اسے خطرا ت کا بھی سامنا ہے ۔ پاکستان میں وہ تمام چیزیں موجود ہیں جو کسی بھی ملک کو طاقتور بنانے کا باعث بنتی ہیں ۔ یہاں کے پہاڑ ،گلیشیر،جغرافیائی پوزیشن ،نہری سسٹم ،زراعت ،صحرا ء،میٹھے پانی کے زیر زمین ذخائر ،کوئلے کے ذخائر،یہاں کے موسم ،فصلیں ،ہوائی راستے،زمینی روٹ وغیرہ پاکستان کو طاقتور بنانے کے لئے کافی ہے ۔

انہوں نےکہاکہ ماضی میں برصغیر میں جو بے شمار حملے ہوئے اس کی وجہ یہی ہے کہ یہ انتہائی دولت مند اور نعمتوں سے مالا مالا خطہ ہے ۔ ہماری اہمیت کی ایک بڑی وجہ ہمارے پڑوس میں ایران کا ہونا ہے ۔ پاکستان میں پانچ کروڑ شیعہ عوام کا انقلابی ملک کے نزدیک ہونا استعمار کے لئے بہت بڑا خطرہ ہے ۔ شیعہ و سنی مل کر اگر یہاں حکومت بناتے ہیں تو بہت آگے نکل سکتے ہیں ۔ عالم اسلام کے اہم معاملات میں یہاں کی عوام معمولاً سب سے پہلے آواز اٹھاتے نظر آتے ہیں ۔ جہاں قریب میں انقلاب اسلامی رونما ہوا ہے اور یہاں کی شیعہ وسنی عوام نے اس سے اثرات حاصل کئے ۔ پاکستان کا ایٹمی قوت ہونا پاکستان کی اہمیت کا ایک اور بڑی وجہ ہے ۔ اسی وجہ سے پاکستان کی بھی بہت اہمیت ہے ، عالمی قوتوں کی نظریں بھی اس پر لگی ہوئی ہے اور پاکستان کو انہوں نے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مسائل میں دھکیلا ہے۔

علامہ راجہ ناصرعباس کاکہنا تھاکہ پاکستان کی اپنی اہمیت کے باعث عالمی طاقتوں کو بھی اس سے خطرات لاحق ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ انہی اہمیتو ں کے پیش نظر ہم پر پے در پے سازشوں کا سلسلہ دراز کیا گیا ہے ۔ تاکہ ہم آپس میں الجھے رہے ۔ عالمی سطح پر ہمیں دبائو میں لایا جاتا ہے ۔ ہمارے حکمرانوں کو لالچ اور دھمکیاں دی جاتی ہے ۔ ہمیں داخلی چیلنجز کا بھی سامنا ہے ۔ ہمارے اداروں کو تباہ کیا گیا ہے ۔ سیاسی ،کلچرل،سماجی،معاشی ،تعلیمی سمیت ہر میدان میں ہمیں بحران میں ڈالا گیا ہے ۔ ہمارے میڈیا کی نشریات قومی اہداف کے منافی ہے ۔ ہماری اقدار اور ثقافت کے خلاف میڈیا میں ڈرامے پیش کئے جاتے ہیں ۔ ایسی گفتگو ان میں شامل ہوتی ہے جو شرعی طور پر جائز نہیں ۔ ان سارے مسائل کے ذمہ داران وہ ہیں جنہوں نے غلط فیصلے کئے ۔ اس میں سیاست دان اور ریاستی ادارے بھی شامل ہیں ۔ ہماری خارجہ پالیسی پر عرب ممالک کا مخصوص اثر ہے ۔ یہ سارے مسائل اور درپیش چیلنجز ہیں ۔ جن کے متعلق پہلے عوام کو بیدار کرنا ہوگا اور ان سے نکلنے کے لئے راہ حل تلاش کرنا ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ ان چیلنجز کو مواقعوں میں بدلنا ہوگا ۔ عوام کو فیصلوں اور پالیسیوں کا شعور دینا ہوگا ۔ ہمارے یہاں پولیٹیکل جینین لیڈر شپ کو پنپنے دینا ہوگا ۔ ایسے افراد ہونے چاہیئے جو اپنے ملک کا دفاع کریں ۔ شہید قائد علامہ عارف حسینی کی شخصیت مقبول ہورہی تھی اسی وجہ سے انہیں شہید کردیا گیا ۔ ان چیلنجز سے نکلنے کے لئے استقامات اور خلوص کے ساتھ مقابلہ کرنا ہوگا ۔ اخلاص اور احساس سے کئے ہوئے کاموں میں اللہ مدد فرماتا ہے ۔ جس طرح تکفیریت ایک اہم بحران تھا ،مگر اسے بہت حد تک ہم شکست دینے میں کامیاب ہوئے ،اسی طرح ان بحرانوں سے بھی باہر آسکتے ہیں ۔ سوشل میڈیا آج باشعور لوگوں کے ہاتھ میں ہے ۔ کئی مواقعوں پر حکومت کی پالیسیاں سوشل میڈیا کے ردعمل اور مہم کے نتیجہ میں بدلتی دیکھی گئی ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان خود بھی ان مسائل سے نکلنے کی کوشش میں ہے ۔ ملائیشیا میں سمٹ کانفرنس میں شرکت کی خواہش،سپاہ پاسداران سے اہم شخصیات کی ملاقات اور روس کے ساتھ مشترکہ مشقیں اور سی پیک جیسے معاملات اسی جانب اقدامات ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ملائیشیا سمٹ میں شرکت نہ کرنا پاکستان کی عقب نشینی کی بناء پر نہیں بلکہ تکنیکی غلطی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے اپنے مفادات پاکستان سے جڑے ہوئے ہیں ۔ سعودی عرب خود بھی پاکستان سے الگ نہیں ہوسکتا ۔ جرا ت کی ضرور ت تھی ،جس کا مظاہرہ نہیں کیا گیا ۔ وزیراعظم کو بزدل لوگوں نے ایسا غلط مشورہ دیا ہے ۔ البتہ یہ معاملات تبدیل ہورہے ہیں اورپاکستان ان تبدیلیوں سے باہر نہیں رہ سکتا ہے ۔ دریں اثنا ء مجلس وحدت مسلمین ضلع جنوبی کے آئندہ تین سال کے لئے برادر حسن رضا کو اکثریت رائے سے سیکریٹری جنرل منتخب کیا گیا ۔ ان سے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ باقر عباس زیدی صاحب نے حلف لیا ۔ پروگرام میں قرا ت برادر اشرف ،ترانہ شہادت مزمل ،کمپئیرنگ برادار تصدق اور دعاء کی تلاوت علامہ صادق جعفری نے کی ۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree