وحدت نیوز(لاہور) ملک بھر میں شاعر مشرق حکیم الامت علامہ محمد اقبال کا 145واں یوم پیدائش منایا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے وفد نے وائس چیئرمین علامہ احمد اقبال رضوی کی قیادت میں مزار اقبال پر حاضری دی، پھولوں کا گلدستہ رکھا اور فاتحہ خوانی کی۔
ایم ڈبلیو ایم کے وفد میں مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی، صوبائی رہنما علامہ حسن رضا ہمدانی، اسد علی بلتستانی، سید حسین زیدی، سید سجاد حسین شاہ، نجم خان، سید زین رضوی،رانا کاظم علی، ایڈووکیٹ اسد نقوی، آفتاب ہاشمی و دیگر رہنما اور کارکنان بھی شامل تھے۔
علامہ احمد اقبال رضوی نے مزار اقبال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فکر اقبال سے خودی کا درس ملتا ہے، اگر نسل نوء کو فکر اقبال سے آگاہی دی جائے تو فکری غلامی کا خاتمہ ممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج پاکستان امریکی غلامی میں پھنسا ہوا ہے، جبکہ علامہ اقبال نے اسی غلامی سے نجات کی فکر دی اور نوجوانوں کو شاہین سے تشبیہہ دیکر چھپٹنا، پلٹنا اور پلٹ کر چھپٹنا کا درس دیا۔ انہوں نے کہا کہ فکر اقبال کو تعلیمی نصاب کا حصہ بنا کر نسل نوء کو اس سے روشناس کروایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اگر فکر اقبال کی روح پر عمل کریں تو امریکہ سمیت ہر غلامی سے نجات پاسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال نہ صرف برصغیر بلکہ عالم اسلام کے عظیم مفکر، فیلسوف اور شاعر تھے جنہوں نے وہ اسلام جو رسول اللہ ص پر نازل ہوا تھا پیش کرنے کی کوشش کی، علامہ اقبال کی ذات ہمارے ساتھ ساتھ برادر اسلامی ممالک ایران اور افغانستان میں بھی عظیم مفکر اور عالم کی حیثیت سے بلند مقام و مرتبہ حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم اپنی آئندہ نسلوں کو سدھارنا چاہتے ہیں اور حقیقی اسلام سے انہیں روشناس کروانا چاہتے ہیں جو شدت پسندی اور دہشتگردی سے پاک ہو جو معتدل اسلام ہو جو رسول اللہ صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات پر مبنی اسلام ہو، جس اسلام میں امن، بھائی چارہ، معرفت، شعور و بصیرت ہے،ایسے حقیقی اسلام اور اسلامی قوانین کے نفاذ کیلئے ہمیں علامہ اقبال کی دی ہوئی تعلیمات اور فکر پر حقیقی معنوں میں عملدرآمد کرنا ہوگا۔