وحدت نیوز(اسلام آباد)چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے میڈیا سیل سے جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے جی ٹونٹی ممالک کا سیشن کشمیر جیسے متنازعہ علاقے میں رکھنا خطے میں بدامنی کو ہوا دینے کے مترادف ہے، بھارت خطے کے دیرینہ تصفیہ طلب مسئلے کا حل کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق نکالے، عالمی فورمز کا دارالحکومت سری نگر میں انعقاد عالمی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی مذموم کوشش ہے، جس کی شدید مذمت کرتے ہیں، اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق کشمیر تقسیم برصغیر کا نا مکمل ایجنڈا ہے، جسے مکمل کیئے بغیر خطے میں امن کی کوششیں لاحاصل رہیں گی، کشمیریوں پر بھارتی فورسز کی جانب سے ظلم وبربریت کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں، لیکن تمام انسانی حقوق کے علمبردار عالمی اداروں نے بھارتی مظالم پر مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے، کشمیر میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کی سنگین خلاف ورزی پر انسانی حقوق کے اداروں اور عالمی برادری کی خاموشی دوہرے معیار کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ کہا تھا، پاکستانی عوام اپنے غیور اور مظلوم کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، جی ٹونٹی کا اجلاس بھارتی سازش اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی سنگین خلاف ورزی ہے، چین کی طرف سے اس پر اعتراض اٹھانا کشمیری عوام کے زخموں پر مرہم رکھنے کے مترادف ہے، دیگر دوست رکن ممالک سے بھی ہم اپیل کرتے ہیں، جن میں روس، سعودی عرب، ترکی، انڈونیشیا کہ وہ بھی اس متنازعہ سر زمین پر منعقدہ اجلاس میں شرکت نہ کریں، بلکہ انہیں چاہیے کہ ہندوستان حکومت پر دباؤ ڈالیں کہ وہ کشمیریوں کو ان کے استصواب رائے کے مطابق انہیں آزادی سے جینے کا حق دے، فلسطین کی طرح کشمیر بھی عالمی سطح پر سب سے بڑا حل طلب مسئلہ ہے، پاکستان کی موجودہ حکومت گزشتہ حکومت پر اس کاز کو نقصان پہنچانے کا الزام لگاتی رہی ہے، خود کشمیر کے مسئلے پر خاموشی کیوں سادھ رکھی ہے، بلکہ دو ٹوک انداز میں ان مظلوموں کے لیے عالمی فورمز پر ٹھوس اور واضح موقف کے ساتھ اس کو اجاگر کرے اور کشمیری عوام کے لیے آواز بلند کرے۔