وحدت نیوز(اسلام آباد)وائس چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ سید احمد اقبال رضوی نے میڈیا سیل سے جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ یونان میں کشتی سانحے پر ایک دن کا فرضی سوگ منانا کافی نہیں بلکہ اس کربناک واقعے پر ٹھوس اور واضح اقدامات اٹھائے جائیں، ساڑھے تین سو پاکستانی شہریوں کی جانوں کا ضیاع ایک قومی سانحہ ہے جس پر انتہائی بے حسی کا مظاہرہ کیا گیا ہے، جیسے کچھ ہوا ہی نہ ہو، اس درد ناک واقعے میں ملوث افراد کو نشان عبرت بنایا جائے، انسانی سمگلروں کے مکروہ دھندے میں ملوث افراد کے ساتھ حکومتی متعلقہ اداروں کے افراد کا تعلق انتہائی تشویشناک ہے، ان بااثر افراد پر آخر آج تک ہاتھ کیوں نہیں ڈالا جا سکا، اس سارے معاملے کی شفاف اور اعلیٰ سطحی تحقیقات ہونی چاہیے اور ان گھناؤنے کرداروں کو بے نقاب کر کے قانون کے کٹہرے میں لا کھڑا کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی دگرگوں معاشی صورتحال عوام میں ناامیدی اور مایوسی کا سبب بنتی جارہی ہے، آئے روز قانونی یا غیر قانونی طور پر بڑی تعداد میں لوگ ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں، جو کہ انتہائی افسوس ناک پہلو ہے، ملک میں مسلسل مہنگائی اور معدوم ہوتے روزگار کے مواقع لوگوں کو اس خطرناک اقدام پر مجبور کر رہے ہیں، یہ لوگ تو ڈوب گئے ہیں، اس طرح کے کئی افراد اب بھی انسانی سمگلروں کے ہاتھوں اپنی زندگی کی جمع پونجی لٹوا کر یرغمال بنے ہوئے ہونگے اور دیگر ممالک میں جانے کے لیے لیبیا، تیونس،مصر اور مراکش میں اپنی زندگی کو خطرے میں ڈالنے کا انتظار کر رہے ہونگے، ہمارے متعلقہ اداروں کی کارکردگی پر سوالات اٹھنا اس وقت بند ہوں گے جب اس جرم میں ملوث افراد اپنے منطقی انجام تک پہنچیں گے اور دیگر مجبور اور بے بس افراد کی نشاندھی کر کے انہیں وطن واپس لایا جائے گا۔