وحدت نیوز(اسلام آباد)ترجمان مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ متنازعہ ترمیمی ایکٹ 2021ء کی پارلیمنٹ سے منظوری کے خلاف علمائے شیعہ پاکستان کی جانب سے سولہ اگست بروز بدھ بلائی گئی ملک گیر علماء و ذاکرین کانفرنس کے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، مختلف امور کی انجام دہی کے لیے تشکیل پانے والی انتظامی کمیٹیوں نے اپنی ذمہ داریاں سنبھال لیں، عظیم الشان کانفرنس میں شرکت کے لیے ملک کے چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر سے علماء و ذاکرین کے قافلے روانہ ہو چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملت جعفریہ پاکستان کے تمام بزرگ علمائے کرام و اکابرین عظام کے حکم پر بلائی گئی کانفرنس میں ملک بھر سے علماء و ذاکرین کی بڑی تعداد شریک ہو گی، اس عظیم الشان کانفرنس کے توسط سے حکومت وقت اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو یہ واضح پیغام دیا جائے گا کہ اس فرقہ وارانہ بل کو فی الفور ختم کیا جائے، یہ متنازعہ ایکٹ قرآن وسنت کے سراسر منافی اور آئین وقانون سے متصادم ہے، پاکستان بنانے میں بنیادی کردار ادا کرنے والے مسلک کے خلاف غیر منصفانہ قانون سازی ناقابل قبول ہے، پی ڈی ایم اور ان کے سرپرستوں کی جانب سے ملت جعفریہ پاکستان کے خلاف اٹھائے گئے متعصبانہ اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہیں، چھ کروڑ عوام کے ساتھ یہ امتیازی سلوک ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا، یہ بل انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے، جسے ہم یکسر مسترد کرتے ہیں، اس حوالے سے اسلام آباد کی جانب ملک گیر عوامی مارچ کی کال کے لیے ملت جعفریہ پاکستان کے تمام بزرگ علماء و ذاکرین کرام اور ملی تنظیموں کے سربراہان کی مشاورت جاری ہے، بزرگ علماء کرام کا جو بھی حکم ہو گا اس پر پوری قوم لبیک کہے گی، شیعیان حیدر کرار کو دیوار سے لگانے کی مذموم کوششوں کو ناکام بنایا جائے گا، جس کے لیے تمام تر قانونی راستے اپنائے جائیں گے۔