پاکستانی دفاع کی فرنٹ لائن شیعہ ہیں، اگر یہ کمزور ہوں گے تو پاکستان کمزور ہوگا،علامہ راجہ ناصرعباس

28 September 2023

وحدت نیوز(قم) آج پاکستان کے دفاع کا ہراول دستہ شیعہ ہیں، اگر شیعہ کمزور ہونگے تو پاکستان کمزور ہوگا۔ پاکستان کو ایک مسلکی ملک بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، توہین صحابہ بل کے پیچھے سعودی عرب، سیاستدان، جماعت اسلامی اور سارے تکفیری تھے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے قم المقدس میں کیا۔

 تفصیلات کے مطابق گذشتہ شام قم المقدس مدرسہ حجتیہ میں ہفتہ وحدت کی مناسبت سے ایم ڈبلیو ایم شعبہ قم کی طرف سے ایک کانفرنس کا انعقاد کیا گیا تھا۔ شام ساڑھے چار بجے سید مبشر موسوی صاحب نے باقاعدہ طور پر کلام الہیٰ کی تلاوت سے کانفرنس کا آغاز کیا۔ نعت خواں حضرات میں محمد یوسف، محمد رفیق و مظھر مصطفوی شامل تھے۔

اس کے بعد کانفرنس کے مہمان خصوصی، چئیرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے خطاب کیا۔ یاد رہے کہ کانفرنس کا موضوع "عشق پیامبر اعظم (ص) مرکز وحدت مسلمین" تھا۔ چیئرمین مجلس وحدت مسلمین نے اپنے خطاب میں دنیا میں رائج نظاموں کا تجزیہ کرتے ہوئے خدائی نظام اور طاغوتی نظام کو حزب اللہ اور غیر حزب اللہ میں تقسیم کیا۔ ان کی تقسیم کی روشنی میں ولی فقیہ کے بغیر حزب اللہ کا تصور ہی محال ہے۔ جو ولی فقیہ کے پرچم تلے نہیں، وہ سب طاغوتی گروہ ہیں۔ چاہے کوئی سیکولر اور روشن فکر ہی کہلائے، اگر وہ ولی فقیہ سے دور ہے تو وہ محفوظ نہیں، چاہے وہ مدرسہ والا ہو یا غیر مدرسے والا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسوقت پاور ایسٹ سے ویسٹ میں شفٹ ہو رہی ہے۔روس یوکرین لڑائی میں پورا یورپ اور امریکہ شکست کھا چکا ہے۔ یہ جنگ بہت اہم ہے مستقبل کے لحاظ سے۔ پاور غرب سے شرق کی طرف شفٹ ہو رہی ہے۔ اس شفٹ آف پاور میں پاکستان بہت اہمیت کا حامل ہے، پاکستان شفٹ آف پاور کا گیٹ ہے۔ یہ ملک بہت اہم جگہ پر واقع ہے۔ پاکستان کو مشکلات میں مبتلا کرنا اسی پاور کی شفٹنگ کو آہستہ کرنا ہے۔ پاکستانی دفاع کی فرنٹ لائن شیعہ ہیں۔ اگر یہ کمزور ہوں گے تو پاکستان کمزور ہوگا۔ شیعوں کو کمزور کرنے کیلئے بہت کچھ کیا گیا اور شیعوں کو مزید کمزور کرنے کیلئے ابھی بھی بہت کچھ جاری ہے۔ ہمارے طاقتور علاقوں پر حملے کئے گئے، چاہے پاراچنار ہو یا گلگت بلتستان ہو۔ ابھی تازہ فتنہ توہین صحابہ بل تھا۔ اس کے پیچھے سعودی تھے، سیاسیت تھی، جمعیت والے تھے، حتیٰ کہ جماعت اسلامی بھی تھی اور تمام تکفیری بھی تھے۔

قائد اعظم نہ شیعہ اور نہ سنی پاکستان بلکہ مسلم پاکستان بنانا چاہتے تھے۔ یہ سب پاکستان میں فرقہ واریت کو ہوا دینے کیلئے کیا گیا۔ پاکستان کو مسلکی ملک بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ قائد اعظم نے جو ملک بنایا، وہ مسلمانوں کا ملک ہے۔ آپ نے اپنے خطاب کے آخری حصے میں حوزہ علمیہ قم کے طلبہ پر زور دیا کہ آپ یہاں سے تعلیم حاصل کرکے اپنے ملک تشریف لائیں۔ ملک و قوم کو اس وقت علماء کی اشد ضرورت ہے۔

 آخر میں آپ نے اس عظیم الشان کانفرنس کے انعقاد پر مجلس وحدت مسلمین شعبہ قم اور تشکل فرہنگی شہید فخر الدین کا اور طلباء و علماء کا بھی شکریہ ادا کیا۔ کانفرنس کی نظامت منظور حیدری صاحب کر رہے تھے اور آخر میں مجلس وحدت مسلمین شعبہ قم و تشکل فرہنگی شھید فخر الدین کی جانب سے مولانا عادل علوی صاحب نے تمام حاضرین اور مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree