وحدت نیوز(اسلام آباد) چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے سیاحت کے عالمی دن کے موقع پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ سیاحتی سرگرمیوں کے فروغ سے ملکی معیشت کے حجم میں اضافہ ممکن ہے، اس شعبے کی ترقی سے ملک کو خوشحالی کی راہ پر گامزن کیا جا سکتا ہے، سیاحت کسی بھی ملک کے ثقافتی، سماجی اور اقتصادی حالات پر براہ راست اثر انداز ہوتی ہے، پاکستان کا شمار بھی دنیا کے ان چند ممالک میں ہوتا ہے جہاں قدرتی طور پر تنوع ہے، ہمارا وطن چار موسم، مختلف ثقافتوں اور زبانوں کا خوبصورت گلدستہ ہے اور بیک وقت قدرتی حسن، مذہبی، سیاحتی اور تاریخی مقامات سے مالامال ہیں، پاکستان میں بھرپور تاریخ کے ساتھ ساتھ پہاڑ اور زرخیز میدان موجود ہیں، گرم و سرد ترین صحرا سمیت سمندر اور سطوح مرتفع جیسے متنوع قدرتی مناظر میں سیاحت کے لیے بے پناہ مواقع موجود ہیں، حکومت کی جانب سے سیاحتی مقامات کی ترقی اور سیاحت کے فروغ کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھانے کی اشد ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اثار قدیمہ اور مختلف مذاہب کے مقدس مقامات انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، سیاحت کے شعبے پر تمام اسٹیک ہولڈرز توجہ دیں تو ملک کے لیے قیمتی زرمبادلہ کمایا جا سکتا ہے، جس کا حجم کم از کم پانچ ارب ڈالر ہو سکتا ہے، ترکی، سعودی عرب، ایران اور عراق سمیت دنیا بھر کے کئی ممالک مذہبی سیاحتی شعبوں سے سالانہ اربوں ڈالرز کما رہے ہیں، مصر، نیپال، سری لنکا اور ہندوستان بھی اس انڈسٹری سے بھرپور فائدہ اٹھا سکتے ہیں تو ہم کیوں نہیں، ہمارے ملک میں دنیا بھر سے لاکھوں بدھ مت اور سکھوں کے لیے پرکشش مذہبی و تاریخی مقامات موجود ہیں، بلند ترین برفانی چوٹیاں عالمی کوہ پیماؤں کے لیے توجہ کا مرکز ہیں، لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ملکی معیشت اور مختلف شعبوں میں پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہماری ترجیحات میں شامل ہی نہیں ہے۔