وحدت نیوز(شکارپور) وارثان شہداء کمیٹی کے چیئرمین اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی علامہ مقصود علی ڈومکی نے نماز جمعہ کے المناک سانحے کے قاتل دہشتگردوں کو پھانسی دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہداء کے ورثاء حکومت اور ریاستی اداروں سے آج بھی انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وارثان شہداء کمیٹی شکار پور کے ایک اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کی۔ اجلاس میں شہداء سانحہ نماز جمعہ کی نویں برسی کے موقع پر عظمت شہداء کانفرنس، مجلس عزاء، ریلی اور قرآن خوانی کا انعقاد کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ شہداء ہمارے محسن ہیں۔ ان کی فکر اور یاد کو زندہ رکھیں گے۔ جو قومیں اپنے محسنوں کو بھلا دیں، وہ کبھی سرافراز نہیں ہو سکتیں۔ انہوں نے کہا کہ شہدائے شکار پور کی نویں برسی کے اجتماع سے قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، آئی ایس او اور اصغریہ آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدور کے علاوہ ممتاز علماء کرام و ذاکرین عظام خطاب کریں گے۔ شہداء کی یاد میں ڈکھن، لکھی غلام شاہ، خانپور سے پیدل قافلے شہداء کو خراج عقیدت پیش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ شہدائے نماز جمعہ نے اللہ کے گھر مسجد میں نماز اور حالت سجدہ میں شہادت پا کر حضرت امیر المومنین مولا علی علیہ السلام کی سنت ادا کی۔
انہوں نے کہا کہ شہداء کے ورثاء حکومت اور ریاستی اداروں سے آج بھی انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں۔ دہشت گردی کے المناک سانحے میں ملوث قاتل دہشت گردوں کو پھانسی دی جائے۔ انہوں نے اس کیس کے وکیل اور گواہوں سے سیکیورٹی کلوز کرنے پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سندھ اور شکار پور کی ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ دہشت گردی کے ان کیسز کی پیروی کرنے والے وکیل گواہ اور ورثاء کی سیکیورٹی واپس کی جائے۔ اجلاس میں وارثان شہداء قمر الدین شیخ، سید میر حسن شاہ، سید بشارت حسین شاہ، سکندر علی دل، زاہد حسین، ایم ڈبلیو ایم کے ضلعی صدر اصغر علی سیٹھار، فدا عباس لاڑک اور دیگر شریک ہوئے۔