وحدت نیوز (اسلام آباد) پاکستان اور ایران کے درمیان سرحدی کشیدگی کے حوالےسے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا رسمی موقف سامنے آگیا ہے۔ مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اعلامیہ میں ترجمان مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے کہا ہے کہ کسی خود مختار ریاست کی سرحدوں کا احترام ایک قانونی و اخلاقی تقاضہ ہے۔کسی بھی ملک کو اس بات کی قطعاََ اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ پاکستان کے داخلی معاملات میں مداخلت کرے یا کسی غیر معمولی واقعہ کو جواز بنا کر سرحدی خلاف ورزی کرے۔ ایران کی طرف سے پاکستان کے سرحدی علاقے پر حملے نے دو برادر اسلامی ممالک کے درمیان تناو ٔکی صورتحال پیدا کردی ھے جسکا فوری سفارتی حل نکالنا ضروری ھے ۔مشرق وسطی کی موجودہ صورتحال اور امت مسلمہ کو درپیش عالمی خطرات اس امر کا تقاضا کرتے ہیں کہ مسلم ممالک کسی عالمی سازش کا شکار ہونے سے بچیں اورباہمی معاملات میں عجلت پسندی کی بجائے حکمت و بصیرت کے دامن کو مضبوطی سے تھامے رکھیں۔
ترجمان ایم ڈبلیوایم نے مزید کہا ہے کہ ہمیں شاطر دشمن کا سامنا ہے جس نے جیش العدل، القاعدہ، تحریک طالبان پاکستان اور لشکر جھنگوی جیسے شدت پسند گروہوں کو اسلامی ممالک کے امن کو تباہ کرنے اور اپنے مقاصد کے مطابق استعمال کرنے کے لیے تشکیل دے رکھا ہے۔پاکستان اوراسلامی برادر ممالک کے درمیان دیرینہ و پائیدار تعلقات کو عالمی اسٹیبلشمنٹ کی کسی سازش کی نذر نہیں کیا جا سکتا۔دونوں ممالک کو ایک دوسرے کی سرحدوں کے احترام کو ترجیح دیتے ہوئے ناخوشگوار معاملات کو سفارتی انداز میں حل کرنا ہوگا تاکہ جلتی پر تیل چھڑکنے والوں کی امیدیں خاک ہوں,پاکستان اور ایران کے مابین اختلافات اور تناؤ کے پیچھے امریکہ و اسرائیل کا سازشی ھاتھ ھے جو دونوں اسلامی ممالک کہ درمیان اختلافات کو ھوا دیکر مسئلہ فلسطین اور غزہ میں اپنی ناکامی کو چھپانا چاھتا ھے۔