وحدت نیوز(شکارپور) وارثانِ شہداء کمیٹی کے زیر اہتمام شہدائے شکار پور کی نویں برسی کے موقع پر لکھیدر چوک پر عظیم الشان اجتماع مجلس و عزاداری کا اہتمام کیا گیا۔ برسی شہداء کی تقریب سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی وائس چیئرمین علامہ سید احمد اقبال رضوی، صوبائی صدر علامہ سید باقر عباس زیدی ،علامہ مختار احمد امامی ،علامہ مقصود علی ڈومکی، علامہ عبداللہ مطہری ،علامہ سید احمد علی نقوی، ذاکر اھل بیت مولانا منظور حسین سولنگی، مولانا اویس علی نجفی، مولانا سکندر علی دل ،سید رضا عباس شاہ و دیگر نے خطاب کیا۔
کربلا معلیٰ امام بارگاہ شکارپور میں 2015ع کی 30 جنوری کے دن جمع کے نماز کے دوران دہشتگردوں نے خودکش بم دھماکہ کیا تھا، دھماکے کے نتیجے میں 65 نمازی شہید ہوگئے تھے اور 100 سے زائد زخمی ہوئے تھے، برسی شہداء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید احمد اقبال رضوی نے کہا کہ شہداء زندہ ہیں اور ان کا پیغام زندہ ہے شہدائے شکار پور کو ہم سلام عقیدت پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خائن ظالم بزدل اور کرپٹ قسم کے لوگ ہم پر مسلط ہیں۔ آج عوام کے حق رائے دہی اور عوام کی امنگوں کا مذاق اڑایا جا رہا ہے۔ ایک سال میں 12 ہزار سیاسی کارکن گرفتار کئے گئے۔ ایک کرپٹ خاندان کی سیاسی مخالفت کے جرم میں بے گناہ خواتین کو گرفتار کیا گیا۔
برسی شہداء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ کربلا امام بارگاہ کے واقعے کو آج 9 سال مکمل ہو چکے ہیں مگر سندھ حکومت نے وارثانِ شہداء سے کئے گئے اپنے وعدے وفا نہیں کئے، وارثان شہداء آج بھی انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں لہذا شہداء کے خون سے انصاف کیا جائے۔ اور زیرو پوائنٹ شکار پور کو شہداء چوک کے عنوان سے منسوب کیا جائے۔