امریکا کو اڈے دینا کسی صورت قبول نہیں، حکومت کا فیصلہ جرائت مندانہ ہے جس پرقائم رہنا ہوگا ، علامہ راجہ ناصرعباس

27 June 2021

وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی مرکزی شوری کا اہم اجلاس مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا جس میں ملک بھر سے صوبائی عہدیداران نے شرکت کی۔ اجلاس کے اختتام پر ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مرکزی شوری کے اراکین کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کی موجودہ نازک ترین صورتحال سے ہمسایہ ممالک کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد وہاں خانہ جنگی کی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔جس سے پورا خطہ عدم استحکام کا شکار ہو گا۔وہاں کے داخلی حالات پر قابو پانا افغانستان کی کمزور مرکزی حکومت کے بس میں نہیں رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس ساری صورتحال کے پیچھے امریکہ کا ہاتھ ہے۔امریکہ کی شرپسندانہ حکمت عملی نے پرامن ممالک کو بھی تباہی میں دھکیل دیا ہے۔امریکہ خطے کو عدم استحکام کا شکار کرکے چین کا راستہ روکنا چاہتا ہے۔ طاقت کی منتقلی میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے پوری دنیا میں آگ و خون کا امریکی خطرناک کھیل جاری ہے۔اس ساری صورتحال میں حکومت اور قوم کو بابصیرت اور دانشمندانہ انداز فکر اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔وسط ایشیا کی ریاستوں کو اس مسئلے کا مل کر حل نکالنے کے لیے سنجیدگی سے سوچنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ سرحد پار انسداد دہشت گردی کے لیے امریکہ کو اڈوں کی فراہمی پر وزیر اعظم کا موقف پوری قوم کے جذبات کی ترجمانی کرتا ہے۔ یہ ستر ہزار شہدا کے اہل خانہ کا موقف ہے۔پوری قوم پاکستان کی خودمختار ریاست کو امریکی ڈکٹیشن سے آزاد دیکھنا چاہتی ہے۔ موجودہ حکومت کو اپنے اس جاندار اور جراتمندانہ فیصلے پر ثابت قدم رہنا ہو گا۔ وطن عزیز کو عدم استحکام ، خانہ جنگی اور بدامنی کا شکار دیکھنا ملک دشمن عناصر کا خواب ہے۔ریاستی ادارے اور موجودہ حکومت ایک پیج پر رہ کر ملک دشمنوں کے عزائم اور خدشات کو خاک میں ملا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شرپسند عناصر شرپسندی کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔محرم الحرام کے دوران حالات کو خراب کرنے کی دانستہ کوشش کی جاتی ہے۔ عالمی حالات کے تناظر میں اس بار زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔تمام طبقات کو محرم الحرام کے دوران نواسہ رسول کے غم کو مقدم رکھتے ہوئے فرقہ وارانہ اور اشتعال انگیز گفتگو سے اجتناب کرنا ہو گا۔ مذہبی منافرت کا پرچار کرنے والے چاہے ان کا تعلق کسی بھی مکتبہ فکر سے ہو ملک و قوم کے دشمن ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیئے کہ محرم الحرام کے دوران عزاداری کے پروگراموں کو فول پروف سیکورٹی فراہم کریں اور ہماری عبادات پر قدغن لگانے کے غیر آئینی اور شدت پسندانہ قدام سے باز رہیں۔قومیت کی تشکیل میں سب سے بڑی رکاوٹ شدت پسندی ہے۔انہوں نے کہا کہ یکساں نصاب تعلیم کے نام پر مخصوص عقائد کا پرچار ناقابل قبول ہے۔اس فیصلے کو کسی طور قبول نہیں کیا جائے گا۔آزادکشمیر کے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے مجلس وحدت مسلمین کی تیاری مکمل ہے۔ ہم آزاد اور شفاف الیکشن کا انعقاد چاہتے ہیں۔انتخابات میں وہی نتائج قابل قبول ہوں گے جنہیں عوامی تائید حاصل ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ ہر سال کی طرح اس سال بھی یکم اگست کو شہید قائد عارف حسینی کی برسی کا شایان شان طریقے سے انعقاد کیا جائے گا۔برسی کے سلسلے میں ہونے والے اجتماع میں پورے پاکستان سے کارکنان شریک ہوں گے۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree