وحدت نیوز (لاہور) ناصرشیرازی ایڈوکیٹ اغواکیس کی لاہور ہائی کورٹ میں سماعت، پولیس آج بھی ناصرشیرازی کو پیش کرنے میں ناکام، اگلی سماعت 28نومبر بروزمنگل کو جسٹس قاضی محمد امین کی عدالت میں ہوگی، تفصیلات کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصرشیرازی ایڈوکیٹ کے اغواءکیس کی چوتھی سماعت آج 22نومبربروز بدھ لاہور ہائی کورٹ کے فاضل جج جسٹس قاضی محمد امین کی عدالت میں ہوئی ،ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل شان گل، ایس پی آپریشن رضوان گوندل ، ایس پی لیگل رانا لطیف اور ناصرشیرازی کے وکیل فداحسین رانا عدالت میں پیش ہوئے،لاہور پولیس ناصرشیرازی کو پیش کرنے میں آج پھر ناکام رہی جس پر معزز جج نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایس ایس پی صاحب آپ ریاست کے خدمتگار بن کر کام کریں،معزز جج نے کہاکہ میں اس کیس کو ڈے ٹو ڈے سنوں گا،مجھے کسی جماعت،مسلک،یا فرقے سے کوئی سروکار نہیں ایک پاکستانی شہری غائب ہے،درخواستگذار کے وکیل فدا حسین رانانے الیکٹرانک میڈیا پر نشر شدہ وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ کا ناصرشیرازی کے اغواء سے متعلق بیان عدالت کے سامنے پیش کیا،جس پر عدالت نے کہا کہ وزیر قانون اس مطلب سے اس سارے واقعے سے باخبر ہیں،اٹارنی جنرل اور ایس ایس پی نے ان کیمرہ بریفنگ کی استدعا کی جس پر عدالت نے ڈیڑھ بجے دوبارہ طلب کرلی،وقفے کے بعد اٹارنی جنرل نے کہا کہ فیڈرل گورنمنٹ سے پتہ کروایا ہے آئی بی اور آئی ایس آئی کے پاس ناصرشیرازی موجود نہیں،جسٹس قاضی محمد امین نے ناصرشیرازی گمشدگی کیس کی اگلی سماعت کیلئے28نومبر بروزمنگل کی تاریخ کا اعلان کرتے ہوئے روزانہ کی بنیاد پر کیس کی سماعت اور اگلی پیشی پر ناصرشیرازی کو ہر صورت عدالت کے روبرو پیش کرنے کاحکم جاری کیا،سماعت کے موقع پر ناصرشیرازی کے وکیل فدا حسین رانا، مرکزی سیکرٹری سیاسیات ایم ڈبلیوایم سید اسد عباس نقوی و علمائے کرام اور صوبائی رہنما موجود تھے۔