وحدت نیوز(خانپور) شہدائے شکار پور کی یاد میں مجلس وحدت مسلمین خان پور اور تحصیل گڑھی یاسین کے زیر اہتمام لبیک یا زینب پیدل مارچ ہوا۔ پیدل مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ سندھ حکومت نے وارثان شہداء کے ساتھ جو 21 نکاتی تحریری معاہدہ کیا اس پر عمل درآمد سندھ میں امن کی ضمانت ہے۔ کالعدم دہشت گرد تنظیموں کی سرگرمیاں جاری ہیں جنہیں روکنے کے لئے ریاستی ادارے غیر سنجیدہ ہیں ریاستی اداروں کے پروٹوکول میں کالعدم دہشت گرد گروہ کے جلسے جلوس اور ریلیاں آئین و قانون سے مذاق ہے۔ سانحہ شکار پور کے مرکزی مجرم اورنگزیب فاروقی کو عدالت عالیہ سے عمرقید کی سزا ہو چکی ہے جس پر عمل درآمد کیوں نہیں کیا جا رہا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اور ریاستی اداروں نے بار بار دعوے کیے تھے کہ ہم نے دھشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے کیا دھشتگردوں نے ٹوٹی کمر کے ساتھ ڈیرہ اسماعیل خان اور پشاور میں وارداتیں کیں۔ آپریشن ضرب عضب اور رد الفساد سے زیادہ موثر انداز سے دھشتگردوں کے خلاف کارروائی ضروری ہے۔ ڈیرہ اسماعیل خان اور پشاور میں دھشت گردی کے سانحات ریاستی اداروں کے کردار پر سوالیہ نشان ہے۔ گڈ طالبان اور بیڈ طالبان کے چکر سے نکل کر ملک کو تکفیری دہشت گردوں سے پاک کیا جائے۔لبیک یا زینب پیدل مارچ سے مجلس وحدت مسلمین شکار پور کے ضلع صدر اصغر علی سیٹھار و دیگر نے خطاب کیا۔